22

بچی سے زیادتی اور قتل کا مجرم انجام کو پہنچا‘ عدالت نے پھانسی کی سزا سنادی

نوشہرہ صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقہ نوشہرہ میں بچی سے زیادتی اور قتل کا مجرم انجام کو پہنچا‘ جس کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنادی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نوشہرہ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چائلڈ پروٹیکشن کورٹ نے 9 سالہ معصوم بچی مناہل قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے ملزم یاسر پر جرم ثابت ہونے پر 2 بار پھانسی اور مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کے ریونیو ریکارڈ اور دیگر اثاثے متاثرہ خاندان کو دینے کا حکم دیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ کہ مجرم یاسر نے 28 دسمبر 2018ء کو نوشہرہ کے علاقے نواں کلی قبرستان میں 9 سالہ بچی مناہل کو جنسی زیادتی کے بعد بہیمانہ طریقے سے سر پر پتھر مار کر قتل کردیا تھا، ساڑھے 4 سال تک اس مقدمے کے ٹرائل جاری رہا، ملزم نے پولیس کے سامنے اور عدالت میں بھی اپنے جرم کا اعتراف کیا۔یہ دلخراش واقع اس وقت پیش آیا جب مناہل دختر شاہ سید گھر سے قران کا سبق پڑھنے مدرسے گئی اور پھر گھر واپس نہ آئی، پولیس نے واقعے کے شواہد اکھٹے کیے، ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ملزم کا سراغ لگایا جس کے نتیجے میں ملزم یاسر کو گرفتار کیا گیا۔ادھر نادرا نے بچوں اور خواتین کے خلاف جنسی جرائم کرنے والوں شناخت کی نئی سہولت متعارف کرا دی، نادرا کی جانب سے جنسی مجرموں کی قومی رجسٹری تیار کرلی گئی، اس سلسلہ میں ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے، جنسی جرائم میں سزا یافتہ افراد کی ڈیٹا سے شناخت اور ٹریکنگ کی جا سکے گی۔ چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا ہے کہ سہولت کا مقصد جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے اداروں کو ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، ملازم رکھنے والے اداروں اور محکموں کو تصدیقی ایس ایم ایس کے ذریعے خبردار کر دیا جائے گا، شہری گھر، مسجد، کالج، یونیورسٹی میں ملازم رکھنے سے پہلے تسلی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ نمبر شارٹ کوڈ 7000 پر ایس ایم ایس سے تصدیق کی جا سکتی ہے، ریکارڈ یافتہ شخص کا شناختی کارڈ نمبر بھیجنے پر جو جواب موصول ہو گا وہ کچھ اس قسم کا ہوگا کہ “نام اور ولدیت، خبردار! یہ شخص ایک مجرم ہے، اسے بچوں کے قریب جانے کی اجازت نہ دی جائے”۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں