29

جج کی دھکمیوں پر X نے برازیل میں آپریشن بند کرنے کا اعلان کر دیا

تفصیلات کے مطابق ایکس نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ وہ برازیل میں اپنا کام بند کر دے گا، پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ برازیل کی سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر موریس نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کریں گے تو وہ برازیل میں اس کے قانونی نمائندے کو گرفتار کر لیں گے ایکس حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے برازیل کے جج کی جانب سے سنسر شپ آرڈرز کے بعد برازیل میں کام بند کرنے کا فیصلہ کیا، جج الیگزینڈر موریس نے برازیل میں ایکس کے ایک قانونی نمائندے کو خفیہ طور پر دھمکایا، اور کچھ مواد نہ ہٹانے پر گرفتاری کی دھمکی بھی دی جج کے دستخط شدہ کچھ دستاویزات بھی شائع کی گئی ہیں، جن میں فیصلے پر عمل نہ کرنے پر روزانہ کی بنیاد پر 3600 ڈالر جرمانے اور برازیل میں ایکس کے نمائندے کی گرفتاری کا حکم شامل ہے۔ 2022 میں برازیل کی سپریم کورٹ نے مقبول پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ٹیلی گرام کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا رپورٹس کے مطابق X حکام نے کہا کہ وہ برازیل میں اپنے باقی تمام عملے کو بھی فوری طور پر ہٹا رہا ہے، تاہم کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایکس سروس برازیل کے لوگوں کے لیے پھر بھی دستیاب رہے گی۔ اس پس منظر میں کمپنی نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ اگر وہ برازیلیوں کو ایکس خدمات فراہم کرتے رہیں گے، تو اپنے آپریشنز کو معطل کرنے کا دعویٰ کیسے کیا واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پلیٹ فارم کی جج ڈی موریس کے ساتھ X پر آزادانہ گفتگو، انتہائی دائیں بازو کے اکاؤنٹس اور غلط معلومات پر جھڑپ ہوئی تھی، کمپنی نے کہا کہ جج کے حالیہ احکامات سنسرشپ کے مترادف ہیں، کمپنی نے X پر دستاویز کی ایک کاپی بھی شیئر کی تھی، جس پر ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے سپریم کورٹ کے پریس آفس کو ای میلز بھیجیں تاہم وہاں سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں