6

‘اسرائیل کا اصل ٹارگٹ ایران ہے، لبنان یاحزب اللہ نہیں ہے’

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما اور سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہوکوپتہ ہےجس دن جنگ ختم ہوگی اس کی حکومت ختم ہوجائے گی۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حزب اللہ بہانہ ہے اصل نشانہ ایران ہے، اسرائیل کی کوشش ہےکسی طرح ایران اس جنگ میں کودجائے، اسرائیل ایران کوٹریپ کرنےکی کوشش کررہاہے، ایرانی بھائیوں کومشورہ دوں گا آپ ردعمل نہ دیں آپ کیلئےٹریپ ہے۔ سابق سینیٹر نے کہا کہ امریکا میں اس وقت حکومت نہیں وہاں اسٹیبلشمنٹ کام کر رہی ہے، اسرائیل کے معاملے پر جو کچھ ہو رہا ہے امریکی اسٹیبلشمنٹ کررہی ہے ، اسرائیل کااصل ٹارگٹ ایران ہے، لبنان یاحزب اللہ نہیں ہے، ایران اگرردعمل دےگاتواسرائیل کےٹریپ میں آجائےگا، یہ بھی درست ہےایران پرعوام کا دباؤہےلیکن ردعمل نہیں دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ اورحسن نصراللہ کی شہادت ایرانی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، اسرائیلی کارروائیوں کی وجہ سے اب ایران کو ایٹم بم بنانے سےکوئی نہیں روک سکتا، ایران اب کہے گا کہ ایٹم بم کےعلاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کو ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، مشرق وسطیٰ کشیدگی کے 3 بڑے کھلاڑی اسرائیل ، امریکا اور ایران ہیں، مشرق وسطیٰ کشیدگی کا پاکستان پر براہ راست کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ ہے، اس حقیقت سے بھی انکار نہیں ہندوستان ہمارا دشمن ہے، خدانخواستہ بھارت پاکستان پر جارحیت کرتا ہے تو امریکا اس کی حمایت کرے گا، پاکستان کے پاس نیوکلیئر صلاحیت ہے اور بھارت کو اسی کا خوف ہے۔ انھوں نے کہا کہ حسن نصراللہ کی کی شہادت سےحزب اللہ ختم نہیں بلکہ اور مضبوط ہوگی، آئیڈیا کا قتل نہیں کیا جاسکتا، آئیڈیالوجی کبھی ختم نہیں ہوتی، میری نظر میں اسرائیل کی اب کوشش ہوگی یحیٰ سنوار کو شہید کرے۔ پیجر دھماکوں کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پیجرکےمعاملےپرناروےکی حکومت نےتحقیقات شروع کردی ہیں، پیجرایک بھارتی شہری نےناروےکےذریعےحزب اللہ کوفروخت کیےتھے، گزشتہ سال قطرمیں بھی بھارتی ایجنٹوں کوسزائےموت سنائی گئی تھی، یہ توثابت ہوتاہےکہ بھارت اسرائیل کی مکمل حمایت کررہاہے، اسرائیل بھارتی ایجنٹوں کومشرق وسطیٰ کے ممالک میں استعمال کرتا ہے۔ فلسطین سے متعلق انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکااوریورپی ممالک برابرکےشریک ہیں ، فلسطینی ریاست نہ ہونا اسرائیل کا خواب ہےاوریہ کبھی ممکن نہیں ہوسکتا، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ فلسطینی ریاست نہ ہو، دیوانے کا خواب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں