اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارہ اسرائیل میں ضم کرنے کی منظوری دے دی ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود قدم اٹھا لیا

ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارہ اسرائیل میں ضم کرنے سے متعلق غیر قانونی بل کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق 120 رکنی پارلیمنٹ میں چار مراحل پر مشتمل اس بل کے پہلے مرحلے کو 24 کے مقابلے میں 25 ووٹوں سے منظور کیا گیا، جسے مزید غور کے لیے خارجہ امور و دفاعی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اگرچہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی جماعت نے بل کی حمایت نہیں کی، تاہم اسرائیلی قانون سازوں نے امن معاہدے کی آڑ میں مقبوضہ علاقے پر اسرائیلی قانون نافذ کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے، جو دراصل زمین کے باضابطہ الحاق کے مترادف ہے۔ یہ ووٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو ناکامی سے بچانے کے لیے اسرائیل کے دورے پر ہیں۔ دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کو مغربی کنارہ ضم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔