لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے لبنانی حکومت کے غیر مسلح ہونے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی پہلی برسی کے موقع پر ہزاروں افراد جمع ہوئے۔ اس موقع پر تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اپنے ہتھیار کسی صورت نہیں ڈالے گی اور اسرائیل کے منصوبوں کا مقابلہ جاری رکھے گی۔
نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ “ہم کبھی بھی اپنے ہتھیار نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی ان سے دستبردار ہوں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ اپنی فوجی صلاحیتوں کو برقرار رکھتے ہوئے خطے میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت کرے گی۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لبنانی حکومت حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ہفتے کے روز منعقدہ اجتماع میں ہزاروں مرد، خواتین اور بچے سیاہ لباس پہنے شریک ہوئے اور انہوں نے حسن نصر اللہ سمیت شہید رہنماؤں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ اس موقع پر بیروت کے ساحل پر چٹانوں پر حسن نصر اللہ اور ان کے جانشین سمجھے جانے والے ہاشم صفی الدین کی تصاویر بھی آویزاں کی گئیں۔ ہاشم صفی الدین بھی اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو چکے ہیں۔تقریب میں ایران کے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے بھی شرکت کی، جسے مبصرین خطے میں ایران اور حزب اللہ کے گہرے تعلقات کا اظہار قرار دے رہے ہیں۔