برطانیہ: نرسری کی نرس نوزائیدہ بچوں پر تشدد کرتے ہوئے گرفتار، 8 سال قید کی سزا

برطانیہ میں ایک 22 سالہ نرسری ورکر کی سفاک حرکتوں نے سب کو ہلا کر رکھ دیا، جس نے اپنی نگرانی میں موجود نوزائیدہ بچوں پر بدترین تشدد کیا۔ عدالت نے اسے 8 سال قید کی سزا سنادی ہے۔تفصیلات کے مطابق، روکسانہ لیکا نامی یہ نرس لندن کے ٹوکنہم کے علاقے میں واقع ریور سائیڈ نرسری میں کام کر رہی تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں اسے بارہا معصوم بچوں کو نوچتے، چٹکی کاٹتے، جھولے میں پٹختے اور حتیٰ کہ ان کے چہروں پر لاتیں مارتے ہوئے دیکھا گیا۔ ویڈیوز میں یہ بھی سامنے آیا کہ بچوں کے رونے پر وہ ان کے منہ کو زور سے بند کر دیتی تھی۔کراؤن پراسیکیوشن سروس (سی پی ایس) کے مطابق، لیکا کے جرائم کا انکشاف جون 2024 میں اس وقت ہوا جب ویڈیوز اور شواہد سامنے آئے۔ اس پر الزام تھا کہ وہ منشیات کے زیرِ اثر رہ کر بچوں پر ظلم کرتی تھی۔ اس دوران اس نے دو مختلف نرسریوں میں 21 بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق، تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ ملزمہ نے اعتراف کیا کہ وہ 16 سال کی عمر سے ہی بچوں کے ساتھ ایسے رویے کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد روکسانہ لیکا کو 8 سال قید کی سزا سنائی، جسے انسانی حقوق کے ادارے اور والدین بچوں کے خلاف بدترین جرم قرار دے رہے ہیں۔