فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ ڈیل پر اتفاق کرلیا ہے۔اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے امریکی صدر کی جانب سے پیش کردہ ڈیل قبول کرلی ہے، جس کے تحت تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس تجویز میں زندہ اور مردہ اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے، جب کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا بھی اس معاہدے کا حصہ ہے۔گزشتہ روز اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ “اب بہت ہو چکا ہے، یہ سلسلہ اب رکنا چاہیے”۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات ہوئی ہے اور مسلم ممالک کے رہنماؤں سے بھی غزہ پر مثبت مذاکرات ہوئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ممکن ہے۔بعدازاں امریکی صدر کا ایک اور بیان بھی سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا کہ “ہمیں لگتا ہے کہ ہمارے پاس غزہ ڈیل موجود ہے”۔