93

ٹک ٹاکر عائشہ اپنی موت کی خبروں پر بول پڑیں

’میرا دل یہ پکارے آجا‘ پر ڈانس کر کے معروف ہونے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرام اپنی موت کی خبروں پر بول پڑیں۔عائشہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی موت کی افواہ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ پوسٹ ان کے دوست نے بھیجی ہے۔اپنی دوسری انسٹاگرام سٹوری میں عائشہ نے لکھا کہ میری موت واقع ہو گئی ہے خدارا اپ کو اندازہ نہیں ہے اس خبر سے کسی کی زندگی پر کتنا گہرا اثر ہو سکتا ہے۔کسی قسم کی کوئی سنسنی نہیں پھیلانا چاہتی ،آپ سب کیوں میری زندگی مشکل کرنے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔جھوٹی خبریں پھیلانے والے میرا پورا نام تک نہیں جانتے۔ٹک ٹاکر عائشہ نے کہا ایسی خبروں کو بند ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے جنا ہسپتال میں دو افراد ایک ٹک ٹاکر کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے جس کے بعد یہ تاثر پیدا ہوا کہ مذکورہ لڑکی دراصل رہی لڑکی ہے جس نے ڈانس کرکے شہرت حاصل کی جناح اسپتال کراچی میں لڑکی کی لاش والے واقعے میں معلوم ہوا کہ عائشہ کو 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ بنگلے پر پہنچایا گیا تھا۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں جمعہ کو کچھ افراد عائشہ نامی ایک ٹک ٹاکر لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کہ لڑکی کو ڈیفنس خیابان صبا اسٹریٹ 32 سے اسپتال پہنچایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لڑکی کو اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد خیابان صبا کے کارنر پر گاڑی چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، جو بنگلے سے چند گز کے فاصلے پر ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ندیم نامی شخص نے گزشتہ رات 4 لڑکیوں سمیت مذکورہ مقام پر پہنچایا تھا، اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی، تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ بنگلے کا مالک اور منیجر طارق نامی شخص ہے، جو واقعے کے بعد سے بنگلہ خالی کر کے فرار ہو گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں