اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پٹرول مہنگا ہونے کے بعد بمشکل کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گاڑیوں کی مرمت و سپئر پارٹس انتہائی مہنگے ہو گئے، فوری طور پر کرایوں میں کمی کرنا ممکن نہیں۔
جب کہ آل پاکستان گڈز کیریر ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے کرایوں میں کمی پر لبیک کہہ دیا۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈیزل کی قیمت کمی ہے ہم بھی کمی کررہے ہیں تاکہ عوام کو آسانی ہو۔ اس کمی کے بعد 250 لاکھ روپے جانے والے ٹرک کا کرایہ کمی سے 2لاکھ 10 ہزار تک ہوجائے گا۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر اعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ 16 مئی سے تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر دی گئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت 12 روپے کمی کیساتھ 270 روپے ہوگئی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 30 روپے فی لٹر کمی کے ساتھ 258 روپے فی لٹر ہوگئی۔ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 12 روپے کمی سے 152 روپے 68 پیسے فی لٹر جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 12 روپے کمی کے بعد 164 روپے 07 پیسے فی لٹر مقرر کر دی گئی۔
نئی قیمتوں کا اطلاق 16 مئی سے 31 مئی تک ہو گا۔ اس سے قبل آئل انڈسٹری ذرائع نے 16 مئی سے ملک بھر میں پٹرول کی قیمت میں 17 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ظاہر کیا تھا۔جنگ اخبار کےمطابق آئل انڈسٹری ذرائع نے ڈیزل کی قیمت میں 27 روپے کمی کا امکان ظاہر کیا۔ آئل انڈسٹری ذرائع نے کہا کہ عالمی منڈی میں گرتی ہوئی قیمت کے سبب پٹرول کی قیمت کم ہو گی۔ جبکہ حکومت کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دی۔ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق سمری وفاقی حکومت کو بھجوائی، جس میں پٹرول کی قیمت میں 7 سے 10 روپے فی لٹر تک کمی کی تجویز دی گئی اور ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے فی لٹر تک کمی کا مشورہ دیا گیا۔
