33

وزیر خارجہ کے بھارتی دورے کے بعد ممکنہ بات چیت کا ماحول مزید خراب ہوا وزیر خارجہ کے دورہ بھارت میں کوئی حیران کن چیز نہیں ہوئی، توقع تھی کہ اس سے کوئی برف نہیں پگھلے گی، یہی ہوا۔سابق سفیر ملیحہ لودھی کی گفتگو

اسلام آباد : سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارتی دورے کے بعد ممکنہ بات چیت کا ماحول مزید خراب ہوا۔ملیحہ لودھی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے اپنی اپنی پوزیشن بیان کی، ہمارے وزیر خارجہ نے کشمیر پر پاکستان کا موقف پیش کیا۔بھارت جب تک 5 اگست کا اقدام واپس نہیں لیتا بات چیت نہیں ہو سکتی۔بھارت نے حسب معمول دہشتگردی کا الزام دہرا دیا۔ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ اگر کسی کو توقع تھی کہ اس دورے سے تعلقات آگے جائیں گے تو یہ توقع ہی غلط تھی۔بھارت سے تعلقات پہلے ہی خراب ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے دورہ بھارت میں کوئی حیران کن چیز نہیں ہوئی، توقع تھی کہ اس سے کوئی برف نہیں پگھلے گی، یہی ہوا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے اپنے غیر ملکی آقائوں کو دکھانے کیلئے دورہ کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ہم بھارت کی خدمت کرنے کیلئے بھی تیار ہیں ، بلاول بھٹو سے ہاتھ بھی نہیں ملایا گیا بلکہ یہ انہیں نمستے کر کے واپس آ گئے ہیں ، بتایا جائے اس دورے میں ملک کیلئے سوائے شرمندگی کے کیا حاصل ہو اہے ،حکمران ٹولہ جو اقدامات کر رہا ہے اس سے یہ نہ صرف خود ڈوبیں گے بلکہ ملک کو بھی لے کر ڈوب رہے ہیں ۔بلاول بھٹو کے دورہ بھار ت کے حوالے سے کہا کہ بلاول بھٹو بھارت سے سوائے ذلت کمانے کے اور کیا لے کر آئے ہیں ، بھارت کشمیر کے حقوق کو اتنے برے طریقے سے پامال کر رہا ہے ، مسلمانوں کی زندگی گزارنا اجیرن ہے،پاکستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے ، بلاول بھٹو کے وہاں پہنچنے کے بعد ان کی جانب ہاتھ بڑھانے سے انکار کر دیا گیا بلکہ ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا ، بلاول بھٹو ان کو نمستے کر کے واپس آ گئے، بھارتی وزراء کے بیانات سن لیں ، انہوںنے سوائے شرمندگی کرانے کے کیا ہے ، یہ سمجھتے ہیں کہ جنہیں یہ اپنا بیرونی آقا سمجھتے ہیں وہ ان سے خوش ہوں گے کہ ہم بھارت کی خدمت کرنے کے لئے بھی تیار ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں