36

مذاکرات میں پیشرفت ہوئی مگر کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا،اسد عمر جب الیکشن کی ایک تاریخ پر مان گئے تو بحث کرنے کی کیا ضرورت ہے،جنرل سیکرٹری تحریک انصاف

اسلام آباد : اسد عمر کا کہنا ہے کہ مذاکرات ختم ہو گئے اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل سیکرٹری تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی تھی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا،حکومتی اتحاد میں اختلاف کے باعث کوئی فیصلہ نہ ہوا،الیکشن ایک ہی دن کرانے کی تاریخ کا مان کر عمران خان نے بڑے لیڈر ہونے کا ثبوت دیا،جب الیکشن کی ایک تاریخ پر مان گئے تو بحث کرنے کی کیا ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد میں متعدد جماعتیں ہیں اور ایک پارٹی میں کئی رائے ہیں۔ جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کا نچوڑ تحریری طور پر سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے،ہم نے پوری کوشش کی کہ کسی نتیجے پر پہنچیں،ان کے وزراء کے بیانات کے باوجود ہم نے لچک دکھائی۔حکومتی صفوں کے اندر یکسوئی نہیں ہے،پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن چاہتے ہی نہیں تھے مذاکرات ہوں،ہم نے کوشش کی کہ ملک کو بحران سے نکالیں۔قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران ججز کیخلاف ہر قسم کی حرکتیں اور پروپیگنڈا کرتے ہیں،اس وقت مافیا چیف جسٹس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے،مافیا نے سپریم کورٹ کو تقسیم کر دیا اور آئین کی دھجیاں اُڑا رہا ہے۔ حکمران الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں اس لیے چیف جسٹس کیخلاف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وزیر آباد اور جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی،وزیر آباد جے آئی ٹی کو اسی لیے سبوتاژ کیا گیا،اب مراد سعید ان کے نشانے پر ہے۔ سابق وزیراعظم نے عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اور آئین کے لیے ریلیاں کرنے والا ہوں،ملک بچاؤ،آئین بچاؤ اور سپریم کورٹ بچاؤ ریلیاں ہوں گی،ہفتے کو ساڑھے 5 بجے پورا پاکستان ایک گھنٹے کیلئے باہر نکلے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں