26

بھارتی کشمیر: حزب المجاہدین کے کمانڈر سید صلاح الدین کے بیٹوں کی جائیدادیں ضبط

اسلام آباد : بھارتی حکومت نے اپنے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے بیٹوں کی بھی جائیدادیں ضبط کر لیں۔ حکام نے حزب المجاہدین پر پہلے ہی پابندی عائد کر دی تھی۔بھارت: کشمیر میں بھی بلڈوزر سے انہدام کی کارروائی شروعتازہ اقدام کے تحت سید صلاح الدین کے بیٹوں کی دو جائیدادوں کو سیل کیا گیا ہے۔بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بتایا کہ ان کے بیٹے شاہد یوسف اور سید احمد شکیل کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ہے۔حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر سیف اللہ میر سری نگر میں مارا گیااس میں سے ایک جائیداد ضلع بڈگام کے سوئی باغ میں واقع ہے، جبکہ دوسری عمارت سری نگر کے نرسنگ گڑھ رام باغ محلے میں واقع ہے۔کشمیر:حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو ہلاکحزب کمانڈر سید صلاح الدین کے ان دونوں بیٹوں کو بالترتیب اکتوبر سن 2017 اور اگست سن 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں تبھی سے دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینا خوش آئند ہے، بھارتان دونوں پر سید صلاح الدین کے ساتھیوں اور حزب المجاہدین کے کشمیر میں موجود کارکنوں سے ربط میں رہنے اور بیرون ملک سے فنڈز حاصل کرنے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔حزب المجاہدین کا بھارت پر کشمیر میں نسل کشی کا الزامبھارتی ایجنسیوں نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف سخت ترین مہم چھیڑ رکھی ہے اور جس کا بھی عسکریت پسند گروپ سے کوئی تعلق ہو، تو اس کی جائیداد ضبط کر لی جاتی ہے۔کشمیر: حزب المجاہدین اور ’لشکر اسلام‘ میں علیحدگیپیر کے روز ہی اونتی پورہ میں سن 2018 میں لیتھ پورہ میں سی آر پی ایف گروپ سینٹر پر حملے سے متعلق ایک معاملے میں، حکام نے چھ دکانوں کو بھی ضبط کیا تھا۔اسی کیس میں ستمبر 2020 میں ایک ملزم کے والد کے ایک مکان سمیت ان کی کچھ زمین کو بھی قرق کرلیاگیا تھا۔سید صلاح الدین کون ہیں؟حزب کمانڈر سید صلاح الدین کشمیر میں شروع ہونے والی شورش کے ابتدائی دور، 1993 میں ہی، پاکستان چلے گئے تھے اور وہیں سے وہ بھارت کے خلاف مسلح جد و جہد کرتے رہے ہیں۔ بھارتی حکومت نے اکتوبر سن 2020 میں انہیں دہشت گرد قرار دے دیا تھا۔پاکستان جانے سے پہلے انہوں نے بھارتی پرچم تلے کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا، تاہم اس وقت کی بھارتی حکومت نے ان انتخابات میں اس قدر دھاندلی کی تھی کہ بہت سے کشمیری سیاست دان ناراض ہو کر علیحدگی پسند تحریک میں شامل ہو گئے۔سید صلاح الدین بھی انہیں میں سے ایک تھے، جن کا اصل نام محمد یوسف شاہ ہے۔ پاکستان منتقل ہونے کے بعد انہوں نے اپنا نام تبدیل کر لیا تھا اور وہیں سے انہوں نے بھارتی کشمیر کو آزاد کرانے کے لیے مسلح مہم شروع کی، جو اب بھی جاری ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق وہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حزب المجاہدین سمیت 13 دیگر عسکریت پسند تنظیموں پر مشتمل یونائیٹیڈ جہاد کونسل کی کمان سنبھالتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں