35

عمران خان نا اہلی کیس،کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ ماضی میں عدم ثبوت پر درخواستیں خارج ہو چکی ہیں،وکیل الیکشن کمیشن،کیوں نہ الیکشن کمیشن کو اس رویے پر بھاری جرمانہ کیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

اسلام آباد : عمران خان نا اہلی کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے عمران خان کیخلاف نا اہلی کیس پر فیصلہ محفوظ کیا،عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کا اس حوالے سے کیا مؤقف ہے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ماضی میں عدم ثبوت پر درخواستیں خارج ہو چکی ہیں۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل پر اظہار برہمی کیا،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ کیوں نہ الیکشن کمیشن کو اس رویے پر بھاری جرمانہ کیا جائے،قابل سماعت ہوا تو کیس آگے چلے گا نہ ہوا تو کیس ختم ہو جائے گا۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ صرف بتانا چاہتے تھے عدم ثبوت پر ہم یہ کیس خارج کر چکے ہیں،چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہم فیصلے کریں گے پہلے کیس قابل سماعت ہے یا نہیں۔وکیل نے عدالت میں بتایا کہ عدالتوں فیصلے کے مطابق جھوٹا بیان حلفی دینا والا 62 ون ایف کے تحت نا اہل ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ اگر عدالت اس نقطہ پر پہنچ جائے کہ بیان حلفی غلط تھا تو پھر کیا ہو گا؟ عدالت نے کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ قبل ازیں عمران خان نااہلی کیس میں درخواستگزار نے پٹیشن میں ترمیم کی اجازت مانگی تھی اور عمران خان کا پارٹی سربراہ کا عہدہ بھی چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔درخواستگزار عمران خان کے خلاف 12 نئی دستاویزات لائے اور نئی دستاویزات ریکارڈ پر رکھنے کی 138 صفحات کی تفصیلی درخواست تیار کی۔ درخواستگزار نے کہا کہ عمران خان سے پوچھا جائے کیسے وہ پارٹی کا عہدہ رکھ رہے ہیں،عمران خان کو پارٹی سربراہی اور پبلک آفس کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں