81

ٹائٹن خراب ہوئی تو ہمیں کہا گیا کہ سو جاؤ

دو برس قبل ٹائٹن کی سیاحت کرنے والے جاڈن پین نے انکشاف کیا ہے کہ جب اُس وقت ٹائٹن خراب ہوئی تو اوشن گیٹ کمپنی کے سربراہ نے کہا سو جاؤ، کچھ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا اسے محسوس ہوا کہ جیسے کمپنی کے سربراہ اسٹاکٹن رش مذاق کر رہے ہیں۔ جاڈن پین نے انکشاف کیا کہ دو برس پہلے ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے کا سفر شروع ہونے کے دو گھنٹے بعد ہی ٹائٹن کی بیٹری خراب ہو گئی تھی جس کی وجہ سے ٹائٹن بحیرہ اقیانوس کی تہہ میں 24 گھنٹے پھنسی رہی اس وقت اسٹاکٹن رش نے تسلیم کیا کہ ایک بیٹری خراب ہونے کی وجہ سے ٹائٹن سطح سمندر پر واپس نہیں جا پا رہی۔مگر خوش قسمتی سے ہائیڈرولکس کی مدد سے وزن گرا لیا تھا اور ٹائٹن واپس اوپر آ گئی تھی دوسری جانب ٹائی ٹینک کی سیر کے لیے ٹائٹن آبدوز میں سوار مسافروں شہزادہ دا کی اہلیہ اور سلیمان کی والدہ کرسٹین داؤد نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ سمندر میں تباہ شدہ ٹائٹن آبدوز پر سوار پانچ مسافروں نے اپنے آخری لمحات مکمل اندھیرے میں موسیقی سنتے ہوئے گزارے، مسافروں سے کہا گیا تھا وہ اپنی پسندیدہ موسیقی اپنے فون پر لوڈ کریں اور بلوٹوتھ اسپیکر کے ذریعے چلائیں جب کہ بیٹری بچانے کے لیے ہیڈلائٹس بند کردی گئی تھیں انہوں نے بتایا کہ شہزادہ داؤد 14 جون کو ٹورنٹو کے لیے روانہ ہوئے، مہم میں شامل ہونے کے لیے ان کی سینٹ جانز کی پرواز منسوخ کر دی گئی، اس لیے ان کے پاس شہر کی سیر کے لیے ایک اضافی دن تھا، اگلے دن ان کی پرواز میں تاخیر ہوئی اور انہیں خدشہ تھا کہ شاید وہ اس بار بھی فلائٹ کینسل نہ کردیں، ہم دراصل کافی پریشان تھے کہ اگر وہ اس فلائٹ کو بھی منسوخ کر دیں تو کیا ہوگا؟ لیکن اب ہم سوچتے ہیں کاش وہ ایسا کردیتے شہزادہ داؤد کی اہلیہ نے کہا کہ ان کے شوہر اتنے پرجوش تھے کہ وہ سفر کے دوران بچے کی طرح پرجو تھے، وہ 2012ء میں سنگاپور میں ایک نمائش دیکھنے کے بعد ٹائٹینک کی جانب متوجہ ہو گئے تھے، جو کہ جہاز کے ڈوبنے کی 100 ویں سالگرہ تھی، اسے OceanGate کا اشتہار ملا اصل میں اس کو دیکھ کر میں نے اپنے شوہر کے ساتھ سفر کرنے کا ارادہ کیا، تاہم ہمارا سفر کورونا وبا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گیا اور جب تک وہ اسے بنانے میں کامیاب ہوئے تو میری جگہ سلیمان اس سفر پر جانے کے لیے تیار ہوگیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں