لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہر گزشتہ دو ہفتوں سے شدید فضائی آلودگی کا شکار ہیں اور اسموگ نے فضا کو اتنا زہریلا کر دیا ہے کہ وہاں معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے ہیں اور حکومت ہنگامی اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔ پنجاب کے دل لاہور میں تو اسموگ کی صورتحال اس قدر خراب ہے کہ ایک بار تو ایئر کوالٹی انڈیکس 2 ہزار کو چھونے کے قریب پہنچ چکا ہے، جو انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے اور اسی وجہ سے لاہور کئی دن سے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست ہے۔ لاہور میں اسموگ کی صورتحال اس قدر گھمبیر اور خطرناک ہوچکی ہے کہ یونیسیف بھی اس حوالے سے انتباہ جاری کر چکا ہے اور لاکھوں بچوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ ناسا نے 31 اگست سے 10 نومبر اور لاہور کی خلا سے لی گئی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان تصاویر میں 31 اگست کی تصویر میں لاہور کی فضا بالکل صاف نظر آ رہی ہے جب کہ 10 نومبر کی تصویر میں لاہور کے اوپر سفید رنگ کا دھواں جیسا منظر نظر آ رہا ہے جو اسموگ کو ظاہر کر رہا ہے۔ اس تصویر نے ماحولیاتی اور طبی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے جب کہ شہری بھی اسموگ کی وجہ سے مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اسموگ کی وجہ سے پنجاب حکومت اسمارٹ اور گرین لاک ڈاؤن لگانے کے ساتھ اسکولوں کو بند، دفاتر میں ورک فرام ہوم، بازار، ہوٹلیں رات 8 اور شادی ہالز 10 بجے بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جنریٹر اور آگ لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ حادثات کے بعد موٹر ویز بھی کئی مقامات پر بند کر دی گئی ہیں۔ اسموگ کی وجہ سے پروازیں اور ٹرینوں کی آمدورفت کا شیڈول بھی شدید متاثر ہوا ہے۔
9