تفصیلات کے مطابق لاہورمیں اسموگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے، بدترین فضائی آلودگی کے باعث لاہوریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ طبی ماہرین نے اس سال اسموگ کو زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اگر لاہور کا اے کیو آئی بدستور زیادہ رہا تو اوسطاً عمر 4 سال کم ہونے کے ساتھ اموات کا بھی خطرہ ہے۔ پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر منیر ملک کا کہنا ہے کہ فضا میں زہریلے مادے، کیمیکلز و پارٹیکلز ہونے سے اسپتالوں میں ناک کان اور گلہ کے سینکڑوں مریضوں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر منیر ملک نے کہا کہ فضائی آلودگی کی وجہ سےپھیپھڑوں اور سانس کی بیماریاں پھیل رہی ہیں، سلفر اور کاربن کے باعث دل کی بیماریوں سمیت کینسر کی بیماری ہونے کا خطرہ ہے، دل اور سانس کے مریض گھروں سے نہ نکلیں۔ انھوں نے فضائی آلودگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ موجود زہریلی گیسوں کا 83 فیصد حصہ گاڑیوں کا دھواں ہے۔
15