63

سابق صدر سپریم کورٹ بار کو قتل کرنے والے جج کی ضمانت منظور قتل کے جرم میں گرفتار سول جج عبدالماجد آفریدی نے مقدمہ میں نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی تھی

اسلام آباد : سابق صدر سپریم کورٹ بار عبدالطیف آفریدی کو پشاور ہائیکورٹ بار کے اندر قتل کرنے والے جج کی ضمانت منظور کر لی گئی۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق پشاور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق صدر سپریم کورٹ بار عبدالطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت کی۔قتل کے جرم میں گرفتار سول جج عبدالماجد آفریدی نے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔عدالت نے جج عبدالماجد آفریدی کی ضمانت منظور کر لی۔سول جج عبدالماجد آفریدی نے مقدمہ میں نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی تھی۔خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں انبار انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب خان آفریدی، ان کی اہلیہ، بہو اور نواسہ جاں بحق جبکہ دو محافظ زخمی ہوگئے تھے ، شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پولیس عہدیدار نے بتایا تھا کہ واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ کا ہے ، جب کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی واقعے کی مذمت کی تھی اور اپنے بیان میں کہا کہ اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی، ان کی اہلیہ اور بچوں کے قتل کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق ان کے ساتھ سلوک کیا جائے گا۔واقعے کے بعد پولیس کی مشترکہ آپریشن ٹیم نے پشاور اور ضلع خیبر میں کارروائی کرکے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا ، پولیس حکام نے کہا کہ گرفتار افراد کی شناخت مقتول جج کے بیٹے ماجد آفریدی کریں گے جبکہ ایف آئی آر میں شامل دو گاڑیاں بھی برآمد کی گئیں ، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب خان آفریدی کے قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی سمیت 6 ملزمان کو نامزد کیا گیا۔پولیس نے جج آفتاب آفریدی کے بیٹے عبدالماجد آفریدی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی ، جس میں قتل کی دفعہ 302 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 سمیت مختلف دفعات شامل کی گئیں ، مقدمے میں کہا گیا کہ اے ٹی سی کے جج شادی کی تقریب سے اسلام آباد واپس جا رہے تھے کہ صوابی انٹرچینج کے قریب ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کی ، مقدمے میں سپریم کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی، دانش آفریدی اور جمال آفریدی سمیت 6 افراد کو نامزد کیا گیا ، عبدالماجد آفریدی نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے ساتھ سابقہ قتل کے حوالے سے دشمنی ہے۔۔16 جنوری کو سنیئر قانون دان عبدالطیف آفریدی کو بھی ہائیکورٹ بار روم میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ عبدالطیف آفریدی کا قتل خاندانی دشمنی کا شاخسانہ بتایا گیا۔22 اپریل 2021 کو انسداد دہشتگردی سوات کے جج آفتاب آفریدی کو صوابی انٹرچینج کے قریب قتل کیا گیا۔مقتول کے ورثا نے لطیف آفریدی اور بیٹے سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ تاہم گز شتہ سال دسمبر میں سیشن جج صوابی نے لطیف آفریدی سمیت تمام ملزموں کو باعزت بری کر دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں