34

یو این او کا اعتراض مسترد:پاکستان میں عدالتوں کے ذریعے آئین اور مروجہ قوانین پر عمل ہوتا ہے :اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان پر مقدمات سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عدالتوں کے ذریعے آئین اور مروجہ قوانین پر عمل ہوتا ہے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری اور زیر التوا مقدمات کو پاکستان کا داخلی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود مختار ریاست کے طور پر پاکستان میں عدالتوں کے ذریعے آئین اور مروجہ قوانین پر عمل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین، قانون اور عالمی اصولوں سے ماورا کوئی بھی مطالبہ امتیازی، جانبدارانہ اور عدل کے منافی کہلائے گا، جب کہ عمران خان کو ملکی آئین وقانون، عالمی اصولوں کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سزا یافتہ قیدی کےطور پر جیل میں ہیں، اور کئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو ریلیف ملنا شفاف اور منصفانہ ٹرائل اور عدالتی نظام کا مظہر ہے۔ یاد رہے کہ 18 جون کے دستاویز میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں حراست اور مقدمے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف سائفر کیس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جو صرف انہیں سیاسی میدان میں مقابلے سے باز رکھنے کے لیے سیاسی طور پر بنائے گئے اقوام متحدہ کی باڈی نے 18 سے 27 مارچ تک جاری رہنے والے اپنے 99ویں اجلاس میں پی ٹی آئی کے بانی کی نظر بندی پر اپنی رائے کی منظوری دی تھی۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کی مختلف عدالتی کارروائیوں میں قانونی تضادات اور بے ضابطگیوں کا ذکر کرتے ہوئے ادارے نے کہا کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے دے رہے ہیں، کیا عمران کو ظالمانہ طور پر نظربند کیا گیا۔ ورکنگ گروپ نے مزید کہا کہ سائفر کیس میں عمران کے خلاف قانونی بنیادوں پر کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ ایسا نہیں لگتا کہ ان کے ان اقدامات سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں