بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ملک گیر احتجاج کام کر گیا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کی زیرصدارت بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ہونے والا اجلاس ختم ہوگیا اور یہ اجلاس دو گھنٹے سے زائد جاری رہا اجلاس میں وزارت بجلی نے ترسیل اور نرخوں کے معاملے پر بریفنگ دی اور بتایاکہ بجلی کی قیمت کا تعین نیپرا کرتا ہے اور بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل کنزیومرپرائس انڈیکس کے تحت ہوتا ہے۔ تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بھی اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ واضح رہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے عوامی احتجاج پر پولیس سے سکیورٹی مانگ لی جب کہ میٹر ریڈرز نے تشدد کے خطرے کے باعث ریڈنگ سے صاف انکار کردیا، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف عوامی احتجاج کے پیش نظر پولیس سے سکیورٹی مانگ لی کیوں کہ بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے پر صوبے بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، پیسکو حکام نے کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں تحفظ کے لیے پولیس نفری مانگ لی ہے، اس حوالے سے پولیس کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عوام پیسکو کے دفاتر کے باہر احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین کی جانب سے پیسکو تنصیبات کو نشانہ بنانے کا خدشہ ہے اس لئے دفاتر کے باہر پولیس تعینات کی جائے بتایا گیا ہے کہ بجلی بلوں میں اضافے پر عوامی ردعمل کو دیکھ کر آئیسکو دفاتر کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، آئیسکو حکام نے سی پی او راولپنڈی کو اضافی سیکورٹی کے لئے پہلے ہی خط لکھ رکھا ہے جب کہ راولپنڈی میں بجلی کے بلوں میں اضافے پر عوامی ردعمل دیکھ کر میٹر ریڈنگ تاخیر کا شکار ہوگئی کیوں کہ میٹر ریڈرز نے تشدد کے خطرے کے باعث میٹر ریڈنگ سے صاف انکار کردیا، آئیسکو حکام نے میٹر ریڈز کی سیکورٹی کے لئے پولیس سے مدد مانگی ہے، تاہم میٹر ریڈنگ تاخیر کا شکار ہونے کے باعث بلوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیوں کہ مقررہ تاریخ سے ایک دن بھی اوپر ہونے پر یونٹ زیادہ اکاؤنٹ ہوں گے۔
210