31

پاکستان: آئی ایم ایف سٹاف لیول معاہدہ مزید تاخیر کا شکار، حکومت مشکل میں پھنس گئی حکومت آئی ایم ایف سے منظور شدہ بجٹ دیتی ہے تو انتخابات میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں ہوگا،اپنی مرضی سے فلاحی اور مراعات یافتہ بجٹ پیش کیا گیا تو پھر آئی ایم ایف کا معاہدہ نہیں ہوپائے گا

اسلام آباد : پاکستان آئی ایم ایف سٹاف لیول معاہدہ مزید تاخیر کا شکار ہوگیا۔ذرائع آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ نویں جائزے کو مکمل کرنے پر ہوگا۔ریویو مکمل ہونے پر ہی پاکستان کو ایک ارب دس کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔آئی ایم ایف بجٹ کی ہر دستاویز پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق اگر حکومت آئی ایم ایف سے منظور شدہ بجٹ دیتی ہے تو اس کیلئے انتخابات میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں ہوگا۔اگر اپنی مرضی سے فلاحی اور مراعات یافتہ بجٹ پیش کیا گیا تو پھر آئی ایم ایف کا معاہدہ نہیں ہوپائے گا۔آئی ایم ایف مشن کا کہنا ہے کہ نویں جائزہ کی کامیابی سے اسٹاف لیول معاہدہ ہو سکے گا۔نویں جائزے کی کامیابی سے مکمل ہونے پر پاکستان کی ضروری فنانسنگ جاری ہو گی۔آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے بیان میں کہا کہ نویں جائزے کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے آئی ایم ایف پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے، تاکہ ضروری فنانسنگ ہونے کے ساتھ ساتھ معاہدہ طے پا جائے۔ناتھن پورٹر نے کہا کہ آئی ایم ایف آنے والے عرصے میں پالیسیوں کے نفاذ بشمول مالی سال 2024 کے بجٹ کی تیاری کے لیے تکنیکی کام میں تعاون کرے گا جو کہ جون کے آخری ہفتے سے قبل قومی اسمبلی سے منظور ہونے کا امکان ہے تاہم پاکستان کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ شرائط کے سلسلے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ رواں مالی سال کے بیلنس آف پیمنٹ گیپ میں مکمل طور پر فنڈز فراہم کر دیا گیا ہے جو کہ رواں برس جون میں ختم ہو رہا ہے۔پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 3 ارب ڈالر کی مالی معاونت کے وعدوں کا اعلان کیا ہے تاہم دونوں ممالک سے ابھی تک مالی معاونت نہیں پہنچی، جبکہ پاکستان کے دیرینہ اتحادی چین نے قرضوں کی مد میں دوبارہ مالی اعانت فراہم کی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں