40

انتخابات اکتوبر میں ہونے سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر فواد چوہدری کا ردِعمل آئین کہتا ہے اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں،آئین کو صرف بیانوں اور قراردادوں سے معطل نہیں کیا جا سکتا،رہنما تحریک انصاف

اسلام آباد : فواد چوہدری کا وزیراعظم شہباز شریف کے بیان پر ردِعمل دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہباز شریف کہہ رہے ہیں انتخابات اکتوبر میں ہونے چاہئیں مگر آئین کے مطابق اسمبلیاں ٹوٹنے کے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں۔ اس حوالے سے کابینہ اپنا فیصلہ پارلیمان کو بھیج دے اور دو تہائی اکثریت سے آئین کو بدل لے ورنہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کروائیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق کا معاملہ بعد میں آئے گا،آئین کو صرف بیانوں اور قراردادوں سے معطل نہیں کیا جا سکتا،آئین کو نہ ماننے کا رویہ ناقابل قبول ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثالثی اور پنجایت سپریم کورٹ کا کام نہیں،سپریم کورٹ کا کام آئین اور قانون کے مطابق فیصلے دینا ہے،الیکشن کیلئے اکتوبر یا نومبر کی تاریخ بنتی ہے۔اتحادی متحد ہیں پارلیمان کی مدت 13 اگست کو ختم ہوتی ہے،13 اگست کے تین ماہ بعد جو تاریخ بنتی ہے الیکشن ہونے چاہئیں۔ اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ الیکشن اکتوبر میں ہونے چاہئیں،پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے اقدامات پر تحفظات ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ آج بھی ہم سمجھتے اور مانتے ہیں انتخابات کیس کا فیصلہ چار،تین کا ہے،سپریم کورٹ 3 رکنی بینچ کے ساتھ معاملات آگے لیکر جانا چاہتی ہے،عدالت نے کل فنڈز کے حوالے سے جواب مانگا ہے،الیکشن کیلئے فنڈز کا معاملہ پارلیمان ہی حل کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام تر فیصلے عوام کے وسیع تر مفاد میں کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں