82

چترال میں 2 چیک پوسٹوں پر حملہ، پاکستان نے معاملہ افغانستان کے سامنے اٹھادیا

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ 6 ستمبر کو چترال میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا،ہم نے معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے، افغان حکومت اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونے سے روکے تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین سےدہشت گرد حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے، افغانستان میں چھوڑا جانیوالا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ چڑھا، ہم کسی کو موردالزام نہیں ٹھہراتے، تاہم یہ معاملہ عالمی توجہ کا متقاضی ہے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبصرہ نہیں کر سکتے، پاکستان اور روس کے اہم تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان وفود کا تبادلہ ہو رہا ہے اور توانائی کے حوالے سے تعاون جاری ہے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سیکورٹی ادارے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعےسے متعلق عبوری افغان حکومت کو تحفظات سے آگاہ کیا ہے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر کو چترال میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تاہم وزارت داخلہ وصوبائی محکمہ داخلہ ہی صورتحال پرتبصرہ کر سکتے ہیں، ہم نے یہ معاملے افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے اور کہا ہے افغان حکومت اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال سے روکے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اںھوں نے کہا کہ ہم ایک ملک کے قومی مفاد کے تناظر میں خارجہ پالیسی تشکیل دینےکا احترام کرتے ہیں، ہم یقین رکھتےہیں فلسطین کا1967 سے پہلے کے تناظر میں 2ریاستی حل ہی قابل عمل حل ہے، ایسا حل جس میں یروشلم فلسطین کا دارالحکومت ہو ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد دونوں ممالک کے درمیان امن کی سرحد ہوناچاہیے، طورخم سرحد کا بند ہوناشہریوں کو تکلیف پہنچانے کے حوالے سے نہیں ، یہ سیکیورٹی مسئلہ ہے جس پرافغان حکومت سے رابطے میں ہیں ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی انتظامیہ سیکڑوں ہزاروں افغان شہریوں کوویزا جاری کرتی ہے، اس ویزا کے اجراکے لیے باضابطہ ضروری عمل مکمل کیا جاتا ہے، ہم گزشتہ 40 سال سے افغان عوام،مہاجرین کی میزبانی کررہے ہیں، ہم افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں