68

معاہدے کی شرائط ، آئی ایم ایف کا پاکستان کی نگران حکومت سے بڑا مطالبہ

اسلام آباد : آئی ایم ایف حکام نے پاکستان کی نگراں حکومت سے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کردیا، جس پر وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے یقین دہانی کرائی کہ موجود قرض پروگرام پر من وعن ایکشن ہوگا تفصیلات کے مطابق نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشماد اختر کی آئی ایم ایف حکام میں ورچوئل میٹنگ ہوئی ، ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں ایکسچینج ریٹ، پاور سیکٹر ،گیس سیکٹر کے گردشی قرضہ پر بات چیت کی گئی نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر نے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا اور یقین دہانی کرائی کہ ایکسچینج ریٹ کنٹرول کرنے کیلئے کوئی مصنوعی پالیسی نہیں اختیار کی جائے گی، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ خود تعین کرے گی آئی ایم ایف حکام سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئےٹیرف ریٹ بڑھایاگیا ہے ، جون2024تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2128ارب تک محدود کیا جائےگا اور پاور سیکٹر گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے سبسڈیز کوختم کیاجارہاہے میٹنگ میں سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے پہلے سے طے اسکیم پر بات ہوئی اور نگران وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف حکام کو معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد بارے آگاہ کیا آئی ایم ایف حکام نے وزیرخزانہ سے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کردیا ، جس پر وزیرخزانہ نے اقتصادی جائزہ شروع ہونے سے قبل شرائط پرمکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں