اسلام آباد: عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلیے سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی آئینی درخواست وکیل ملک بابر حمید کی جانب سے وکلا شاہد کمال اور چوہدری امجد علی کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی جس میں سوالات اٹھائے گئے درخواست میں سوال اٹھایا گیا کہ کیا مشترکہ مفادات کونسل کا 5 اگست 2023 کا اجلاس آئنی تھا؟ کیا پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نگراں وزرائے اعلیٰ اجلاس میں شرکت کے مجاز تھے؟ کیا ایپلٹ فورم کی موجودگی میں اجلاس منعقد کیا جا سکتا تھا اس میں مزید سوال اٹھایا گیا کہ کیا نگراں حکومت 90 دن سے زیادہ بر قرار رہ سکتی ہے؟ کیا الیکشن کمیشن 90 دن میں الیکشن کے آئینی حکم کو نظر انداز کر کے حلقہ بندیاں شروع کر سکتا ہے؟ کیا پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کے بغیر صدر مملکت کے آئینی اختیار کو کم کر سکتی ہے اس سے قبل 16 اگست کو بار ایسو سی ایشن نے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات آئین کے تحت 90 روز میں کروانے کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات کروانے کی ہدایت دی جائے اور حلقہ بندیوں و دیگر اسباب سے 90 روز سے زیادہ تاخیر کا شکار نہ ہونے کی ہدایت کی جائے اس میں استدعا کی تھی کہ 5 اگست کو مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے کیے گئے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں، مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل آئین کے مطابق نہیں اور کونسل کا کورم بھی پورا نہیں۔
79