84

چیئرمین پی ٹی آئی نے اگر ملٹری ایکٹ توڑا ہے تو ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا

پاکستان: پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نیربخاری اور قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اگر ملٹری ایکٹ توڑا ہے تو ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا،سادہ سا مطالبہ ہے کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں،دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔نیربخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اگر ملٹری ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے تو تو ٹرائل ملٹری ایکٹ کے تحت ہوگا، آرمی ایکٹ ایک خصوصی قانون ہے، اگر کوئی بھی اس قانون کے جرم کا مرتکب ہوا ہے تو اسی کے تحت ٹرائل ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کا وقت پر ہونا بہت ضروری ہے، اگر الیکشن وقت پر نہ کرائے گئے تو پھر مسائل پیدا ہوں گے ،اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی جماعتوں کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہوتا۔ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا، دبئی مذاکرات میں پاکستان کی سیاست پر ضرور بات چیت ہوئی تاہم ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ،دبئی میں نوازشریف کے ساتھ پی پی پی کے قائدین کی ملاقات ہوئی ہے ،نگران سیٹ اپ کے حوالے سے دونوں سیاسی جماعتوں کا واضح موقف سامنے نہیں آیا ،جب کوئی فیصلہ ہوگا تو ساری باتیں قوم کے سامنے لائی جائیں گی، انتخابات وقت پر ہونے چاہیے کیونکہ ستمبر میں صدر مملکت ریٹائرڈ ہورہے ہیں اور مارچ میں آدھی سینیٹ رخصت ہوجائے گی، اگست میں دوصوبائی اور قومی اسمبلی بھی تحلیل ہوجائیں گی، لہذا نومبر تک قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابا ت کرانے ضروری ہیں تاکہ صدر اور سینیٹ کا انتخاب ممکن ہو سکے۔پی پی پی کسی بھی غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل کا حصہ نہیں بنے گی، پی پی پی اپنے نشان اور منشور کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔ پاکستان معاشی صورتحال سابقہ حکومت کی خراب پالیسوں کی وجہ سے ہمیں ورثے میں ملی۔ پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا ایک سادہ مطالبہ ہے کہ انصاف ہونا چاہیے، قانونی فیصلوں میں کسی فریق کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، اگر کسی نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے تو اسی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس نکتے پر متفق ہے کہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں