آئی ایم ایف سے پاکستان کا 3 ارب مالیت کا اسٹاف لیول معاہدہ ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الحمدللہ کے ٹویٹس کیے ہیں اے نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے معاہدے کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے اور آئی ایم ایف کی جاب سے اس معاہدے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ یہ معاہدہ ورچوئل مذاکرات کے ذریعے مکمل کیا گیا جو آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر اور ان کی ٹیم نے کیے اور پاکستانی حکام سے اصلاحات پر مسلسل رابطے کیے
پاکستان جو مذکورہ معاہدے کے لیے کئی ماہ سے سرتوڑ کوششیں کر رہا تھے اور معاہدے کی تکمیل کے لیے کئی سخت شرائط بھی مانی اور انہیں نافذ العمل کیا۔ اب معاہدہ ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر حکومتی نمائندے مسرور دکھائی دے رہے ہیں اور انہوں نے یہ آئی ایم ایف سے ہونے والا معاہدہ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے اظہار تشکر کرتے ہوئے لکھا کہ الحمدللہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ کا آغاز الحمدللہ سے کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا ہے۔ پاکستان نے9 ماہ کیلیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر اسٹاف کی سطح کا معاہدہ کیا۔ اس معاہدے کے تحت 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ہوں گے اور اس سے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر مضبوط بنانے میں مدد ملے گی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ معاہدے سے معاشی استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول میں مدد ملے گی، آئی ایم ایف سے معاہدے پر وزیر خزانہ اور اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔ اس کے ساتھ ہی معاہدے پر ایم ڈی آئی ایم ایف کے بھی شکر گزار ہیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاہدے کی کاپی اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ الحمدللہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے آئی ایم ایف معاہدے کو قوم کے لیے خوشخبری قرار دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ اس معاہدے کی تکمیل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سفارت کاری نے اہم کردار ادا کیا۔ یہ معاہدہ ہمارے معاشی چیلنجز کی مرہم پٹی ہے تاہم معیشت کو مستقل بیرونی امداد کے چنگل سے نکالنے کے لیے محنت کرنا ہوگی یہ بھی پڑھیں: یہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ 9 ماہ کے لیے ہے، آئی ایم ایف واضح رہے کہ مذکورہ معاہدے کے حوالے سے آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ایک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت کیا گیا ہے جو 9 ماہ کے لیے ہے، اس معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا جس کا اجلاس جولائی کے وسط میں متوقع ہے۔ اس منظوری کے بعد پاکستان کو تین ارب ڈالر کا قرض فراہم کیا جا سکے گا
86