62

استنبول میں پابندی کے باوجود ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کا پرائڈ مارچ

ترکی میں حکام نے استنبول میں ہم جنس پرستوں کی سالانہ ‘پرائڈ پریڈ’ یا فخریہ مارچ کے انعقاد پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم کارکنوں نے25 جون اتوار کے رو ز حکومتی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پریڈ نکالی ’ہم جنس پرست ہونا کوئی جرم نہیں،‘ پوپ فرانسس پرائڈ مارچ کے منتظمین نے بتایا کہ اس تقریب کے دوران کم از کم 93 افراد کو گرفتار کیا گیا ترکی میں حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے دفتر نے کہا کہ پولیس کے زیر حراست افراد میں سے کم از کم ایک شخص کے سر پر چوٹیں آئیں یورپی یونین کی رکن ملکوں سے ہم جنس والدین کو تسلیم کرنے کی اپیل ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے افراد کی یہ تازہ ترین گرفتاریاں صدر رجب طیب ایردوآن کے پھر سے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد عمل میں آئی ہیں ایردوآن مسلسل تیسری بار جیتنے کے بعد سن 2028 تک کے لیے ملک کے حکمران بن گئے ہیں امریکہ میں ایل جی بی ٹی کیو کلب میں فائرنگ، متعدد افراد ہلاک اپنی انتخابی مہم کے دوران رجب طیب ایردوآن نے کہا تھا کہ ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لوگوں نے ترکی کی خاندانی اقدار کو مجروح کیا۔ وہ اور ان کے نمائندے برسوں سے استنبول میں ‘پرائڈ پریڈ’ کو روکنے کی کوشش کرتے رہے ہیں پاکستان، مذہبی جماعتیں ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف کیوں؟
استنبول صوبے کے گورنر دعوت گل نے اس تقریب سے قبل ہی ”خاندانی زندگی کو لاحق خطرات” کے خدشات کا حوالہ دیتے کہا تھا کہ وہ اس ریلی کے انعقاد کی اجازت قطعی نہیں دیں گے تاہم استنبول ایل جی بی ٹی کیو اور ‘پرائڈ ویک’ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ”ہم نفرت اور انکار کی اس پالیسی کو قبول نہیں کرتے ہیں سنگاپور میں ہم جنس افراد کے باہمی جنسی رابطوں پر پابندی ختم
پرائڈ ماہ سے متعلق کئی دیگر تقریبات، جیسے پکنک اور فلم کی نمائش جیسی دیگر مجوزہ تقریبات پر پہلے ہی پابندی عائد کر دی گئی تھی
اتوار کے روز مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی استنبول پولیس نے شرکاء کو ریلی سے روکنے کے لیے اندرون شہر کے بڑے حصوں کو گھیرے میں لے لیا تھا تاہم پرائڈ کے سیکڑوں شرکاء اس کے بجائے شہر کے دوسرے حصوں میں چلے گئے اور آخر کار استنبول کے معروف نسانتاسی محلے میں جمع ہوئے اور قوس و قزح کے رنگوں پر مبنی اپنے پرچم لہرائے مغربی ترکی کے شہر ازمیر میں بھی پولیس نے پرائڈ میں شرکت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور منتظمین کے مطابق کم از کم 48 افراد کو حراست میں لے لیا۔
مئی میں صدر رجب طیب ایردوآن کی اقتدار میں دوبارہ واپسی کے بعد سے ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لوگوں کو مزید دباؤ کا خدشہ ہے
تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سال کا ‘پرائڈمارچ’ وقت سے پہلے، سڑک پر جھڑپوں یا پولیس تشدد کے بغیر، شروع ہو کر ختم ہو گیا گزشتہ برس اس مارچ کے منتظمین نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس ممنوعہ تقریب کے دوران تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا تھ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں