8

مولانا فضل الرحمان کا ن لیگ کو جسٹس منصورعلی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مشورہ

تفصیلات کے مطابق حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے آئینی ترامیم پر سربراہ جے یو آئی کو منانے کی کوششیں جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کو جسٹس منصورعلی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفکیشن جاری کرنےکامشورہ دیا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اصرار کیا ہے کہ چیف جسٹس تقرری کے بعد بذریعہ پینل ججز تعیناتی سے متعلق ترمیم لاگو کی جائے۔ جے یو آئی کے سربراہ نے خبردار کیا اگلے چیف جسٹس کے نوٹیفکیشن میں تاخیر سےمزید مسائل ہوں گے۔ ذرائع نے کہا کہ نواز شریف نے سربراہ جے یو آئی کی تجویز پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پی پی ایک مسودہ بنائیں، ایک مسودہ حکومتی اتحاد کا اور دوسرا مسودہ مشترکہ اپوزیشن کا ہو۔ مولانا سے گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں کی دوملاقاتوں میں جاتی امراکی میٹنگ کا تذکرہ کیاگیا، فضل الرحمان سے پی ٹی آئی کے چند رہنماؤں کی پہلی ملاقات قومی اسمبلی میں ہوئی گزشتہ روز سربراہ جے یو آئی نے اپنے ارکان پر ’دباؤ‘ پر حکومت سے مذاکرات روکنے کا انتباہ دیا تھا۔ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ کھلے دل کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمیں اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ ان کے ممبران پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور پی ٹی آئی اور بی این پی دونوں ممبران کو ڈرایا جا رہا ہے۔ فضل الرحمان نے خبردار کیا تھا کہ اگر یہ ہتھکنڈے جاری رہے تو وہ مذاکرات روکنے پر مجبور ہوں گے۔ یاد رہے حکومت سپریم کورٹ میں مستقل آئینی بنچ کی تشکیل پر مکمل اتفاق کر چکی ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ بنچ سات مستقل ججوں پر مشتمل ہو گا جنہیں ہٹایا نہیں جا سکتا، آئینی معاملات کو سنبھالنے کے لیے ایک مستحکم عدلیہ فراہم کرے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ جج آئینی درخواستوں کی سماعت کے علاوہ دیگر نوعیت کے مقدمات کی بھی صدارت کر سکیں گے، جوڈیشری کمیشن کو ان مستقل ججوں کی تقرری کا اختیار دیا جائے گا، ان کے انتخاب کے لیے ایک منظم اور رسمی عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں