42

9 مئی کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو 72گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم پاکستانی تاریخ میں کبھی ایسا گھناؤنا اور دلخراش منظر نہیں دیکھا، ہمیں ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو 72گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں کبھی ایسا گھناؤنا اور دلخراش منظر نہیں دیکھا، ہمیں ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا جی ایچ کیو اورائیر بیس پر حملہ کیا گیا، ایف سی اسکول کو تباہ کیا گیا، پاکستانی تاریخ میں کبھی ایسا گھناؤنا اور دلخراش منظر نہیں دیکھا، ہمیں ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، جرم کرنے والا بچ کر نہیں نکلے گا، قانون اپنا راستہ بنائے گا۔انہوں نے شرکائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح طور پر کہا وزیراعظم بھی حکم دے تو ان واقعات کے مجرموں کو نہ چھوڑا جائے، اگر ملوث افراد کو سخت سزا ملے گی تو آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے۔میاں شہباز شریف نے کہا اگر کسی نے جرم کیا ہے تو وہ بچ نہیں پائے گا، شرپسندوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہو گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی بے گناہ کو تنگ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا 9 مئی ایک المناک دن تھا، تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، المناک دن تھا جس نے کروڑوں پاکستانیوں کو غمگین کردیا، تمام طبقات نے ان واقعات پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا، جناح ہاؤس پر لہو سے لکھی گئی عبارت کو بھی جلا دیا گیا، 9 مئی کے واقعات سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں، جناح ہاؤس صرف ایک عمارت نہیں، اس میں پاکستان کی حفاظت کرنےوالے مقیم تھے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا افسوسناک واقعے میں جی ایچ کیو اور میانوالی میں فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا، حساس فوجی تنصیبات پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہیں، 9 مئی کے واقعات پر جتنا بھی غم و غصہ کیا جائے کم ہے، پاکستان کی حفاظت کرتے ہوئے جان دینے والے سپوت اورغازیوں کے گھروں پر حملے کئے گئے۔ میاں شہباز شریف نے کہا اس سے پہلے کبھی ایسی صورتحال نہیں دیکھی، منصوبہ بندی کرنے، جتھوں کو اکسانے اور لیڈ کرنے والے دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں، پاکستان کے ازلی دشمن نے وہ کام جو 75 سالوں میں نہیں کیا وہ اس جتھے نے کر دکھایا، اے پی ایس واقعے میں 100 سے زائد بچوں اور اساتذہ نے جام شہادت نوش کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں