تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سربراہ پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں 5 سال کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پرسماعت کی ، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر پیش ہوئے جسٹس شجاعت علی خان نے معاملہ 5 رکنی لارجر بنچ کو بھجواتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوادی اور کہا اسی نوعیت کی درخواستوں پر پہلے ہی 5 رکنی لارجر تشکیل دیا گیا ہے، مناسب ہے وہی 5 رکنی لارجربینچ اس کیس کی بھی سماعت کرے یاد رہے سربراہ پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں پانچ سالہ نااہلی کے خلاف درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزارسابق وزیراعظم اور بڑی سیاسی جماعت کا بانی ہے، توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن نےدرخواست گزارکونااہل قراردیا، الیکشن کمیشن نے اختیار نہ ہونے کےباوجودغیر آئینی،غیر قانونی طور پر نااہل کیا درخواست میں کہنا تھا کہ درخواست گزار اورجماعت کو الیکشن سےباہر رکھنےکی کوشش کی جارہی ہے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہےجس کا کام صاف شفاف الیکشن کرانا ہے، الیکشن کمیشن نے 8اگست کونااہلی کا نوٹیفکیشن خلاف آئین وقانون جاری کیا بانی پی ٹی آئی نے استدعا کی تھی کہ عدالت الیکشن کمیشن کے جاری نااہلی کے نوٹیفکیشن کو غیر آئینی قرار دے اور کیس کے فیصلے تک نوٹیفکیشن معطل کرے۔
62