تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ادھر ادھر سے قرض لے کر زرمبادلہ زخائر کو بڑھایا گیا، پچھلے سال بھی مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر خریدے گئے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد کی ایل سیز نہیں کھل رہیں، قرضے لیکر ترقی اور معاشی اشارے دکھانا جعل سازی ہے، ہمارے دور میں 7 فیصد گروتھ تھی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ پیدائشی طور پر ہی متنازع ہوگیا ہے، بجٹ اعدادوشمار کی ہیرا پھیری ہے، حکومت اس مضمون میں فیل ہوگئی۔ شبلی فراز کہتے ہیں ترقی کے بغیر ملک میں استحکام نہیں آسکتا، ترقی ہوگی تو لوگوں کو روزگار بھی ملےگا معیشت کا پھیلاؤ ہوگا اور ملک میں خوشحالی آئے گی۔ سینیٹر شبلی فراز نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت بھی کی ہے، بلا جواز حملہ ہے، یہ ایسا ہی ہے جیسا بھارت نے پاکستان پر کیا تھا، اسرائیلی حملے سے دنیا اور علاقے میں اثرات پڑیں گے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ 2 سال میں ترسیلاتِ زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 30 جون تک اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے اور ترسیلاتِ زر اس سال 38 ارب ڈالر تک ہوں گی۔
