تفصیلات کے مطابق ترجمان چھیپا فاؤنڈیشن چوہدری شاہد کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں دسمبر سے اب تک مختلف مقامات سے تینتالیس لاشیں ملی ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مرنے والے نشے کے عادی افراد تھے جوسردی برداشت نہ کرسکے، ان کے پاس خود کو سردی سے بچانے کیلئے کوئی انتظام نہیں تھا۔ چوہدری شاہد نے بتایا کہ مرنےوالےنشےکےعادی افرادمیں ایک خاتون بھی شامل ہے، 43 میں سے 13 بے گھر نشے کے عادی افراد کی موت سردی کی وجہ سے ہوئی، سردی سے مرنے والوں کے پاس نہ تو گرم کپڑے تھے اور نہ کمبل وغیرہ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سردی سے بچنے کیلئے نشے کے عادی افراد نشے کی مقدار بڑھا دیتے ہیں اور نشےکی زائد مقدار اور سردی نشئیوں کی موت کاسبب بن رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق 38 افراد کی تدفین اور کچھ کو لواحقین کے حوالے کیا گیا جبکہ چھیپا سرد خانے میں اب بھی 25لاوارث لاشیں موجود ہیں، سردی کی شدت کی وجہ سے اموات زیادہ ہورہی ہیں۔
8