اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسدادِ منشیات عدالت کو کیس کا ٹرائل 8 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے، عدالت نے کہا کہ چالان پیش ہو چکا ہے، ٹرائل جلد مکمل ہو سکتا ہے، اس لیے ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔ عدالتی دستاویز کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس نے ملزمہ شاہین اختر کو 9 کلو 6 سو گرام چرس پشاور لے جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے شاہین اختر کی ضمانت مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اے این ایف کے مطابق خفیہ اطلاع پر مسافر وین کی تلاشی کے دوران ملزمہ سے چرس برآمد ہوئی، ملزمہ کے وکیل نے زیادہ عمر اور صحت کی خرابی کی بنیاد پر ضمانت کی استدعا کی، وکیل کے مطابق ملزمہ خرابی صحت کے باعث علاج معالجے کے لیے اسپتال میں داخل ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق اے این ایف کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے ملزمہ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی، اے این ایف نے ملزمہ سے چرس برآمدگی کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی عدالت میں پیش کی، اچرس برآمدگی کے 72 گھنٹے کے اندر کیے گئے کیمیکل جائزے کے نتائج مثبت آئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق مقدمے کا چالان 10 اکتوبر کو متعلقہ عدالت میں جمع کروایا جا چکا ہے، میڈیکل رپورٹس کے مطابق ملزمہ کو کوئی جان لیوا بیماری نہیں ہے، اور ملزمہ کا علاج معالجہ جاری ہے، جب کہ ملزمہ کا علاج دورانِ حراست بھی جاری رکھا جا سکتا ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
8