وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منیارٹی کارڈ شروع کر رہے ہیں جس کے ذریعے نادار اقلیتی بہن، بھائیوں کی گھر بیٹھے مالی معاونت کی جائے گی اور گزر بسر کے لیے ہر تین ماہ بعد مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ لاہور کے سب سے بڑے چرچ ہاؤس آف پرئیر میں کرسمس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ منیارٹی کارڈ 2025 کے شروع میں لانچ کر دیا جائے گا اور اقلیتی برادری کی جتنی مالی معاونت کر پائے، کریں گے تاکہ نادار اقلیتی بہن بھائی کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلائیں۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے اور آپ کی وزیراعلیٰ آپ کی ماں کی طرح ہے اور ماں اپنے بچوں میں تفریق نہیں کرتی۔ میرے دل و دماغ میں مذہب کے نام پر کوئی تفریق نہیں ہے۔ مسلمان، کرسچن، ہندو، سکھ اور دیگر مذاہب کے لوگ میرے سر کا تاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی حفاظت اور ترقی میری ذمہ داری ہے، میں آپ کی وزیراعلیٰ ہوں اور آپ کے لیے دن رات کام کر رہی ہوں، میرے لیے اقلیت اور اکثریت سب برابر ہیں۔ پنجاب حکومت کے ہر پراجیکٹ میں سب برادریوں کا برابر کا حصہ ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ کرسمس کی تقریب میں اس لیے آئی ہوں کہ آپ کو احساس ہو کہ میں آپ کا حصہ ہوں اور آپ میرا حصہ ہیں، جو اقلیتی بہن بھائیوں کو تکلیف دے گا وہ مجھے تکلیف دے گا، اقلیتی برادری کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ میرا دفتر، دل اور گھر کے دروازے اقلیتی برادری کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مسیحی برادری کے لیے انکلیوزو سوسائٹی کے قیام پر خصوصی توجہ دے رہی ہوں جبکہ مسیحی برادری کے لیے بجٹ 200فیصد تک بڑھا دیا ہے، میرا بس چلے تو بجٹ کو 5ہزار فیصد تک بڑھا دوں کیونکہ مسیحی برادری کا بجٹ بڑھانا کسی قسم کا احسان نہیں بلکہ آپ کا حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھر سے آتے ہوئے محمد نواز شریف نے مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دینے کا پیغام دیا۔ محمد نوازشریف نے مجھے سکھایا ہے کہ قرآن پاک کی پہلی آیت ہے الحمد للہ رب العالمین، تمام تعریفیں اس رب کے لیے جو تمام جہانوں کا مالک ہے، صرف مسلمانوں کا مالک نہیں ہے۔ نواز شریف اکثر کہتے ہیں کہ منیارٹی کا لفظ استعمال نہ کیا کرو، اقلیتیں ہم سے بھی زیادہ پاکستانی ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ ایسٹر کی تقریب میں مریم آباد گئی، مسیحی برادری کو مبارکباد دینے گھروں میں گئی، بہت محبت اور احترام سے انہوں نے میرا استقبال کیا۔ مریم آباد کی مسیحی ماؤں اور بہنوں نے گلے لگا کر پیار دیا، گھر بٹھایا اور کھانا پینا بھی دیا۔ مسیحی برادری نے بتایا کہ مریم آباد چرچ میں ایسٹر منانے کے لیے چیف منسٹر 120 سال بعد آیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ میری تمام تر توجہ اقلیتی برادری کے لیے بہتر پاکستان اور بہتر پنجاب بنانے پر ہے۔ مسیحی برادری کے لیے ایسا پنجاب بنا رہے ہیں کہ ان کو کسی قسم کا کوئی ڈر، خوف یا خطرہ لاحق نہ ہو۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں آپ کی خوشیوں میں برابر کی شریک ہوں، دعا ہے اللہ تعالی اقلیتی آبادی کو ہمیشہ شادو آباد اور خوش رکھے۔ جب مجھے پتہ چلا کہ کرسمس تقریب میں 10ہزار لوگ ہیں تو میں 10ہزار کیک لائی ہوں، کرسمس کے 10ہزار کیک مریم نواز شریف کی محبت کا ایک چھوٹا سا نذرانہ ہے۔
8