13

ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کا جعلی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،مولانا کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی نمبرز پورے ہیں:خواجہ آصف

  وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مولانا کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی نمبرز پورے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہم 26 ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم اگر مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں،جب کہ ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کا جعلی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ آئینی ترمیم کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں، ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس ترمیم کی حمایت کریں، کوشش ہے کہ آج ہی آئینی ترامیم ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہے، ترمیم کا مقصد ہے کہ تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں، سیاسی جماعتوں کی تجاویز آئین اور قانون کے تحت آرہی ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی لچک دکھائی گئی یا ان کی جانب سے کوئی جواب آیا؟، جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ اس کا جواب میرے لیے قبل از وقت ہوگا۔ صحافی نے پوچھا کہ اگر جے یو آئی کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو پھر حکومت نمبر پورے کر سکے گی؟ جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ الحمدللہ حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں۔ انہوں نے کہا ’کہا جارہا ہے کہ کچھ لوگ اغوا ہوئے ہیں، بتایا جائے کوئی خاتون اغوا ہوئی ہیں یا پھر کوئی اور ہوا ہے، سب لوگ اپنے گھروں میں موجود ہیں، یہ جعلی بیانیہ بنانے والی پارٹی جو ہے یہ وہی اس قسم کے بیان یا کہانی بنارہی ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جو واقعہ ہوا، اس کا انجام کیا ہوا، وہ سارا جھوٹ آپ کے سامنے آگیا، یہ جب حکومت میں تھے اور اب جب حکومت سے باہر ہیں تو جعلی بیانیہ بنانے کی فیکٹری لگائی ہوئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سب لوگ اپنے گھروں میں موجود ہیں اور ٹیلی فون پر بھی دستیاب ہیں، یہ لوگ پتہ نہیں کس بات کا رونا رو رہے ہیں، ان کو نظر آرہا ہے یہ ترمیم پاس ہوجائے گی اور انہوں نے جو پناہ گاہیں بنائی ہوئی ہیں وہ ان کو میسر نہیں ہوں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں