12

سب سے زیادہ افسوس بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی پر ہے،سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم بل پر وزیر قانون خود فرما رہے تھے کہ میرے پاس کوئی دستاویز نہیں، حکومت کے نمائندوں کے پاس ترمیم بل کا ڈرافٹ نہیں تو بتائیں یہ نسخہ کہاں سے آیا۔ بلاول بھٹو کو سب علم ہے ان کے پاس پورا ڈرافٹ ہے۔ اس معاملے پر سب سے زیادہ افسوس بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کے کردار پر ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یہ بتائیں کیا آرٹیکل 8 اور 99 میں ترامیم کی تجویز نہیں دی تھی۔ آئینی ترامیم 25 کروڑ عوام پر اثر انداز ہوتی ہے۔ کیا ہفتے اور اتوار کی چھٹی والے دن آئینی ترامیم لانے کی کوشش چوری اور ڈاکا نہیں۔ یہ شہریوں کے بنیادی حقوق کو بھی سلب کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کیا اس ملک کے دشمن ہیں؟ ہم چاہتے ہیں جوڈیشل ریفارمز آئیں ملک کیلیے بہتری ہو۔ پارلیمنٹ میں بحث کرائیں اور بار ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لیں۔

– Advertisement –
اسد قیصر نے کہا کہ ہم آئین کی بالادستی، آزاد عدلیہ، پارلیمنٹ کو مضبوط اور رول آف لا کو ویلکم کریں گے لیکن کسی طور آپ کی دھونس اور دھمکمی نہیں آئیں گے۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے چوک چوراہوں پر لڑنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ وکلا تنظیموں سے کہتا ہوں کہ عدلیہ پر وار ہو رہا ہے۔ یہ اس قسم کی قانون سازی کریں گے تو ہم مزاحمت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں جتنا جھوٹ بولا یہ تاریخ ہے۔ ہم سجھتے ہیں اس پارلیمنٹ کے پاس اخلاقی جواز نہیں۔ ہمارے 7 لوگوں کو اغوا کر کے انہیں پنجاب ہاؤس میں رکھا گیا ہے۔ اس ظلم ذلت اور ڈنڈے کے زور پر پارلیمنٹ میں قانون سازی سے بہتر موت ہے۔ ہم رول آف لا اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ رات کی تاریکی میں چوری سے قانون سازی کو کسی صورت نہیں مانیں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ اس پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی اور اس کو ربڑ اسٹیمپ کی طرح استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ پارلیمنٹ کو جس طرح مذاق بنایا گیا، اس کی مذمت اور افسوس کرتا ہوں۔ ان حالات کا جس طرح مقابلہ کیا میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور مولانا فضل الرحمان کو سلام پیش کرتا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں