صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے دفتر کا دورہ کیا جہاں ان کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں پروجیکٹ کے پہلے فیز کیلیے ایک ارب روپے کا چیک دیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے فیز کو 12 ماہ میں مکمل کرنا ہے، اس پروجیکٹ کا مقصد اور ہدف جرائم کا خاتمہ اور کریمنلز کی یقینی گرفتاریاں ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی کے بعد اس پروجیکٹ کو سندھ کے دیگر شہروں تک وسعت دی جائے گی، سندھ حکومت نے 3 ارب روپے پروجیکٹ کیلیے مختص کر دیے ہیں اجلاس میں ڈی جی سیف سٹی پروجیکٹ آصف اعجاز شیخ نے اجلاس کو بریفنگ دی گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے سیف سٹی اتھارٹی منصوبے کیلیے 4 ارب روپے کی رقم جاری کی تھی ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ نے بتایا تھا کہ اس پروجیکٹ کے پہلے فیز میں 1300 اسمارٹ کیمرے لگائے جائیں گے، یہ کیمرے ریڈ زون اور ایئر پورٹ کو ریڈور میں لگائیں جائیں گے ڈی جی آصف اعجاز کے مطابق ان 1300 کیمروں میں 1044 نئے کیمرے ہوں گے جبکہ 256 کیمرے اپ گریڈ کیے جائیں گے، پہلے فیز میں سیف سٹی کے 300 پولز بھی لگائے جائیں گے انہوں نے بتایا تھا کہ ساؤتھ میں 212، سٹی میں 26، ایسٹ میں 37، ملیر میں 21، کورنگی میں 4 پولز لگائے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ سیف سٹی فیز ون کی منظور شدہ لاگت 6621 ملین روپے ہے، این آر ٹی سی سے کیے جانے والے معاہدے میں اس کی لاگت 5638 ملین ہے۔
