32

بشکیک میں طلبا پر تشدد، کرغزستان کی وزارت خارجہ کا اہم بیان سامنے آگیا

تفصیلات کے مطابق کرغزوزارت خارجہ کا ان واقعات پر بیان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بشکیک میں آج صورتحال پُرسکون اور قابو میں ہے، امن وامان برقرار رکھنے کیلئے تمام اقدامات کیے گئےہیں، بشکیک میں احتجاج آج ختم ہوگیا تھا کرغز وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پولیس نے مظاہرین کے درمیان صلح کراکر علاقہ کلیئر کرالیا تھا، بشکیک میں مظاہروں کے دوران 29 افراد زخمی ہوئے ہیں طلبہ ہاسٹل میں 13 مئی کے جھگڑے میں 4 مصری شہری زیرِحراست ہیں، بشکیک کی صورتحال پر غیرملکی میڈیا غلط معلومات پھیلا رہا ہے کرغز وزارت خارجہ نے کہا کہ غیرملکی میڈیا اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات دی جارہی ہیں۔ مقامی اور غیرملکی میڈیا نمائندے کرغز حکام سے مستند معلومات لیں یہ بات بھی قابل ذکر ہے بھکر سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد پاکستانی طلبا بھی کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں محصور ہوگئے ہیں اکثر طالبعملوں کا والدین سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ بھکر میں رہنے والے ان کے اہلخانہ پریشان ہیں۔ اہلخانہ کا کہنا تھا کہ محصور طلبا کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہوچکی ہے واضح رہے کہ کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اورغیرملکی طلبہ میں تصادم ہوا، جس کی زد میں پاکستانی طلبہ بھی آئے، کرغیز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کیے جس میں متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں