32

گندم خریداری پالیسی کیخلاف پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان:کسان بورڈ کے صدر سمیت 4 افراد گرفتار

گندم خریداری کے حوالے سے مسائل کے خلاف کسانوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کے اعلان کے بعد کسان بورڈ کے صدر رشید منہالہ سمیت 4 کسانوں کو گرفتار کرلیا گیا حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری نہ کرنے کے خلاف کسان بورڈ نے آج پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان کال کر رکھا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر پولیس کی نفری اورگاڑیاں مال روڈ اور شہر کے داخلی راستوں پر تعینات ہیں۔ کسان بورڈ پنجاب پاکستان اور کسان اتحاد کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب پولیس نے کسانوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرتے ہوئے کسان بورڈ پنجاب کے صدر رشید منہالہ کو گرفتار کرلیا، مال روڈ لاہور سے خاتون سمیت 3 کسانوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے کسان بورڈ پاکستان کا کہنا ہے کہ رشید منہالہ کی گرفتاری کے خلاف آواز بلند کریں گے، حکومت پنجاب کسانوں کے ساتھ فسطائیت پر اتر آئی ہے۔ کسان اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی نے کسان بورڈ پنجاب کے صدر کی گرفتاری کی مذمت کی ہے واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پنجاب بھر میں گندم کی خریداری شروع نہ ہونے سے کسان کم قیمت پر گندم فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ملک میں گندم کی خریداری کے معاملے پر کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں بھی اس حوالے سے اپوزیشن بینچز پر بیٹھے ارکان نے گندم کی خریداری سے حکومتی انکار اور بمپر فصل ہونے کے باوجود اجناس کی درآمد کی اجازت دینے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا دو روز قبل صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر نے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا تھا جس میں ملک میں گندم بحران اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔ صدر پاکستان اتحاد نے خط میں لکھا تھا کہ غیر ضروری طور پر گندم درآمد سے ملکی خزانے کو ایک ارب ڈالرکا نقصان ہوا، وزرات تحفظ خوراک نے 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمد کی، جس سےکسانوں کو 3 سو 80 ارب اور حکومت 104 ارب روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں