51

سپریم کورٹ کا پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ الیکشن کا حکم

سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے میڈ یا کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کے پی بی 50 قلعہ عبداللہ کے 6 حلقوں میں دوبارہ ووٹنگ کے حکم کے خلاف دائر اے این پی کے امیدوار پٹیشن کی سماعت کی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم دے دیا ہے سپریم کورٹ نے فریقین کی رضامندی سے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے مطابق شفاف پولنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے وکیل وسیم سجاد نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر 99 فیصد ٹرن آؤٹ مشکوک قرار دینے کی دلیل قبول نہیں، حلقے کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر بھی ٹرن آؤٹ 99 فیصد تھا وہاں کا حکم نہیں دیا گیا بلکہ جن پولنگ اسٹیشنز سے میرا موکل کامیاب ہوا صرف وہاں ری پولنگ کاحکم دیا گیا۔ زمرد خان نے حلف بھی اٹھا لیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن معطل کر دیا وکیل جے یو آئی نے کہا کہ جہاں زمرد خان جیتے وہاں فارم 45 اور 47 میں تضاد ہے اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو اتنی باریکیوں میں نہ لے کر جائیں، ٹربیونل بن چکے ہیں اپیل وہاں دائر کریں، عدالت بیٹھ کر 4000 الیکشن کیسز نہیں سن سکتی، اگر فریقین رضامند ہیں تو پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرا دیتے ہیں اس موقع پر فریقین نے دوبارہ انتخاب پر اتفاق کیا جس کے بعد عدالت نے پی بی 50 میں دوبارہ الیکشن کا حکم صادر کر دیا واضح رہے کہ پی بی 50 قلعہ سیف اللہ سے اے این پی کے زمرد خان کامیاب ہوئے تھے جس کے کیخلاف جے یو آئی کے ملک نواز نے الیکشن کمیشن میں اپیل دائر کی تھی۔الیکشن کمیشن نے حلقے کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا حکم دیا جسے زمرد خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں