تفصیلات کے مطابق پاک افغان جوائنٹ کوآرڈنیشن کونسل کے مشترکہ اجلاس کے لیے عبوری افغان طالبان حکومت کا سینئر وفد گزشتہ روزاسلام آباد پہنچ گیا ہے ذرائع کے مطابق افغان عبوری حکومت کے وفد کی قیادت سینئر طالبان رہنما اور گورنر قندھار ملا شیرین اخوند کر رہے ہیں، وفد میں 9 سے 10 اراکین شامل ہیں، جو افغان وزارت دفاع، وزارت اطلاعات اور انٹیلیجنس حکام پر مشتمل ہےوفد دورہ پاکستان میں پاکستانی حکام سے دو طرفہ مذاکرات کرے گا، یہ مذاکرات پاک افغان کل جوائنٹ کوآرڈنیشن کونسل کے مشترکہ اجلاس کے دوران ہوں گے۔ افغان وفد کل پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی سے بھی ملاقات کرے گا، افغان وفد کی دفتر خارجہ و عسکری حکام سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں سفیروں کی تین روزہ کانفرنس اسلام آباد میں شروع ذرائع کے مطابق افغان وفد کی جانب سے پاک افغان تناؤ میں کمی پر بات کی جائے گی، جب کہ پاکستانی حکام کی جانب سے افغانستان میں موجود کالعدم گروہوں کے افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال پر گفتگو کی جائے گی افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا، پاکستانی حکام کی جانب سے افغانستان میں موجود حافظ گل بہادر سمیت کالعدم دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ بھی متوقع ہے۔ پاک افغان سرحدی باڑ، چمن سرحد پر ویزا فری سرحدی نقل و حمل کے امور پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
59