تفصیلات کے مطابق تاحیات نااہلی کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ کیس کی سماعت کرےگا سات رکنی بینچ جسٹس منصورعلی شاہ،جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمدعلی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پرمشتمل ہیں، لارجر بینچ آج دوپہر ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گ ایاد رہے سابق حکومت نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی تھی جس کے بعد آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کو پانچ سال کردیا تھا مذکورہ آرٹیکل کے تحت کئی سیاست دان نااہل ہوئے ہیں، جن میں نمایاں ترین سابق وزیرِاعظم نوازشریف، استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیرترین سمیت دیگرکئی سیاست دان شامل ہیں یاد رہے سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے معاملہ پر عدالتی فیصلے اور الیکشن ایکٹ کی ترمیم میں تضاد پر نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کئے تھےسپریم کورٹ نے میر بادشاہ قیصرانی کی جعلی ڈگری میں تاحیات نااہلی کیس میں نوٹس لیا تھا، دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال اٹھایا تھا کہ اگر کسی کی سزا ختم ہو جائے تو تاحیات نااہلی کیسے برقرار رہ سکتی ہے جسٹس جسٹس نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی تاحیات نااہلی کے معاملے پر دو آرا ہیں، تاحیات نااہلی اور آرٹیکل 62 ون ایف سے متعلق کوئی نیا قانون بھی آچکا ہے؟ تاحیات نااہلی بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ اور الیکشن ایکٹ دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں سے کسی ایک کو برقرار رکھنا ہوگا۔
81