ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کے اعلیٰ پولیس افسران نے سکیورٹی کی صورت حال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پر امن الیکشن کیلئے مجموعی طور پر 6 لاکھ اہلکاروں کی ضرورت ہے ذرائع کے مطابق عام انتخابات کیلئے 2 لاکھ اہلکار موجود ہیں جبکہ 4 لاکھ اضافی نفری درکار ہوگی، 58 فیصد پولنگ اسٹیشن حساس قرار جبکہ اخراجات کیلئے 17 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ تمام آپریشنل اور آئی ٹی نظام تسلی بخش کام کر رہا ہے، عام انتخابات کے انعقاد کیلیے کسی رکاوٹ یا دشواری کا سامنا نہیں ہے الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ خودکار اور جدید الیکشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے، سسٹم پریذائیڈنگ افسران سے آر اوز تک نتائج کی ترسیل اور مرتب کیلیے استعمال ہوگا ترجمان کے مطابق تمام تیاریاں مکمل اور خودکار نظام کی متعدد دفعہ ٹیسٹنگ بھی ہو چکی ہے، ای ایم ایس میں آر اوز کی معاونت کیلیے کچھ اضافی فنکشن بھی شامل کیے گئے ہیں، الیکشن کے ابتدائی مراحل کے دوران بھی ڈیٹا کو آئندہ استعمال کیلیے محفوظ کیا جا سکے گاایکس پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ دور دراز علاقہ جات میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے مسائل سامنے آئے ہیں، ان علاقوں میں آر اوز کو نامزد امیدواروں کی فہرستیں بھجوانے میں کچھ دشواری ہوئی، الیکشن کمیشن نے ای ایم ایس میں یہ اضافی فنکشن آر اوز کی معاونت کیلیے مہیا کیا ہے ترجمان نے بتایا کہ ای ایم ایس کا بنیادی مقصد الیکشن نتائج کی ترسیل اور ٹیبولیشن مرتب کرنا ہے، ای ایم ایس کا استعمال صرف پولنگ ڈے کے دن ہوگا، آپریشنلائز ہونے سے پہلے یہ کہنا کہ ای ایم ایس ناکام ہوگیا من گھڑت اور غیر سنجیدہ ہے الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای ایم ایس سے انتخابی نتائج کی ترسیل اور ٹیبولیشن کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہیں، الیکشن کیلیے اپنی تیاریوں اور الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے استعمال سے مکمل مطمئن ہیں، بعض حلقوں میں سامنے آنے والے خدشات اور اندیشے بے بنیاد ہیں۔
63
”الیکشن 2024ء کی سیکورٹی: الیکشن کمیشن نے 6 لاکھ اہلکار مانگ لئے“ ایک تبصرہ