83

پاکستان کے چوٹی کے سیاستدان کہاں سے الیکشن لڑیں گے؟

پاکستان میں 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات کا انتخابی عمل شروع ہوتے ہی انتخابی گہما گہمی میں تیزی آ گئی ہے۔ ملک بھر میں امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے حصول اور جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ایسے میں پاکستان کے چوٹی کے سیاستدانوں اور پارٹی سربراہوں نے بھی الیکشن لڑنے کے لیے اپنے اپنے انتخابی اکھاڑے چُن لیے ہیں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں لیکن ان کا لاہور کے ایک حلقے سے بھی انتخاب لڑنے کا امکان ہے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف لاہور میں قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں سے انتخاب لڑیں گے۔ تاہم ن لیگ نے شہباز شریف اور مریم نواز کو کراچی سے انتخابی اکھاڑے میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال بھی این اے 242 سے شہباز شریف کے مد مقابل ہوں گے بانی پی ٹی آئی میانوالی، اسلام آباد اور لاہور سے الیکشن لڑیں گے۔ سابق صدر آصف زرداری نوابشاہ میں اپنے آبائی حلقے این اے 207 سے انتخابی اکھاڑے میں اتریں گے۔ بلاول کے لیے کراچی میں لیاری اور لاڑکانہ میں الیکشن کا میدان سجائے جانے کا امکان ہے استحکام پاکستان پارٹی کے جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں اور علیم خان این اے 119 لاہور سے قسمت آزمائیں گے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے راولپنڈی میں اپنے آبائی حلقوں این اے 56 اور 57 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں جب کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آزاد حیثیت میں این اے 53 سے انتخابی میدان میں اتریں گے پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر چوہدری پرویز الہٰی گجرات، منڈی بہاؤ الدین اور تلہ گنگ سے بیک وقت قومی و صوبائی اسمبلی کی تین تین نشستوں پر الیکشن لڑیں گے ن لیگی رہنما خواجہ آصف سیالکوٹ کے حلقہ این اے 71 کے عوام کی نمائندگی کرنے کے خواہشمند ہیں اور اس سے ملحقہ حلقے سے استحکام پاکستان پارٹی کی فردوس عاشق اعوان الیکشن میں کھڑی ہوں گی۔ پی پی رہنما خورشید شاہ سکھر سے الیکشن کے میدان میں اتریں گے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ جمعہ 22 دسمبر ہے جس کے بعد ہفتہ 23 دسمبر کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری کی جائے گی۔ 24 سے 30 دسمبر تک اسکروٹنی اور 13 جنوری کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان اور جے یوآئی نے الیکشن کمیشن سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت بڑھانے کا مطالبہ بھی کر رکھا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں