تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا، جسٹس امین الدین خان،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی بینچ کا حصہ ہیں سپریم کورٹ نے مقدمے کے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر رکھا ہے جبکہ جواد ایس خواجہ نے بنچ سربراہ جسٹس سردار طارق کی موجودگی پراعتراض اٹھا رکھا ہے جوادایس خواجہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے خصوصی عدالتوں سے متعلق 9 رکنی بنچ بنایاتھا، اُس وقت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، جسٹس سردار طارق نےسننے سے معذرت کی، جسٹس سردار طارق 26 جون کو نوٹ میں رائے دے چکے کہ معاملہ ہائیکورٹ میں چیلنج ہونا چاہیے تھا یاد رہے 23 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے 5رکنی لاجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینزکےٹرائل کو غیرآئینی قرار دیا تھا، جس کے بعد انٹراکورٹ اپیلیں وفاقی حکومت،وزارت دفاع اور ،صوبائی حکومتوں کی جانب سےدائرکی گئی ہیں یاد رہے جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے فیصلہ چار ایک کی بنیاد پر سنایا، فیصلے میں سپریم کورٹ نے ملڑی ایکٹ کا سیکشن ٹو ون ڈی کو ائین کے بر خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے جرم کی نوعیت کےاعتبارسےمقدمات عام عدالتوں میں چلائیں جائیں گے۔
83