قومی احتساب بیورو (نیب) نے پرویز الٰہی کے شریک ملزم سب انجینئر خبیب قاسم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں ملزم کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی گئی۔ عدالت نے ملزم کو دوبارہ 12 دسمبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی خبیب قاسم پر گجرات سمیت دیگر شہروں میں ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کا الزام ہے۔ احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔ نیب لاہور نے تحقیقات کیلیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی یاد رہے کہ اکتوبر میں اینٹی کرپشن نے ڈی جی پی آر دفتر پر چھاپہ مار کارروائی کر کے ایک ملازم کو حراست میں لے لیا تھا جبکہ دیگر 10 ملازمین کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے تھے ذرائع نے بتایا تھا کہ پرویز الٰہی کے دورِ حکومت میں اربوں روپے کے اشتہارات بغیر ریلیز آرڈر جاری ہوئے۔ ملزمان پر 50 فیصد کمیشن کھانے کا بھی الزام ہے ملزمان کے خلاف وعدہ معاف گواہ کی تلاش جاری ہے۔ سرکاری ملازم افراز احمد اسیکنڈل کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا۔ پرویز الٰہی کے دورِ حکومت میں افراز احمد کو شعبہ اشتہارات کا انچارج مقرر کیا گیا تھا ذرائع کے مطابق اشتہار کمپنی کا اسٹاف ڈی جی پی آر میں بیٹھ کر اشتہارات جاری کرتا تھا۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے اشتہار کمپنی کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی دور کے متعلقہ افراد کے خلاف انکوائری شروع کر دی۔
67