52

لیول پلئنگ فیلڈ کیسے ہو سکتی ہے جب ایک جماعت کے لوگ نگران حکومت میں بیٹھے ہوں

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے کیئر ٹیکر میں حصہ مانگا تھا، وزیراعظم ہاؤس انہی کے ہاتھوں میں ہے جن کے ہاتھوں میں پہلے تھا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس انہی کے ہاتھوں میں ہے جن کے ہاتھوں میں پہلے تھا۔ لیول پلئنگ فیلڈ کیسے ہو سکتی ہے جب ایک جماعت کے لوگ نگران حکومت میں بیٹھے ہیں ہر پارٹی چاہتی ہے ان کا وزیراعظم بنے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ اگر الیکشن میں پنکچر لگا تو اس کا بہت نقصان ہوگا۔ اگر زبردستی اقتدار پر بٹھایا گیا تو ملک کا نقصان ہو گا۔ ہم نے 16 ماہ کی حکومت میں ملک کو بچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو حق ہے جس سے مرضی اتحاد کر لیں۔ہماری یہ کامیابی ہے کہ تمام پارٹیاں مل کر ہمارے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں پیپلز پارٹی انتخابی اتحاد نہیں کرے گی، ہمارا گھوڑا اکیلا ہے۔ لوگوں نے جھوٹ کو اہمیت دی اور سچ کو ٹھکرایا۔پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف چار دن جیل چلے جاتے تو ان کا قد بڑھ جاتا۔جیل جانے سے سیاستدانوں کا قد بڑھ جاتا ہے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں بہت اچھی پوزیشن ہے، جلد نئے لوگ شامل ہوں گے، وسطی پنجاب میں امیدواروں کی چوائس کا مسئلہ درپیش ہے، باقی صوبوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد کریں گے، نوازشریف چودھری شجاعت سے بھی جلد ملاقات کریں گے انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرح گوگی ہو یا کوئی بھی ہو، انہیں بیرون ملک سے لانے کیلئے ایک طریقہ کار ہے، یہ قومی اور بین الاقوامی ایک طریقہ کار ہے، اس طریقہ کار کا لحاظ رکھا جارہا ہے، متعلقہ ادارے کوشش کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں