نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ن لیگ کے قائد کی وطن واپسی کے معاملے پر حکومت چاہتی ہے کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر حکومت چاہتی ہے کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے۔ اسی لیے ان کی وطن واپسی پر ممکنہ گرفتاری اور جیل بھیجنے سے متعلق وزارت قانون سے رائے بھی طلب کی ہے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئندہ چند ہفتے میں ملک میں انتخابی گہما گہمی نظر آئے گی۔ اگر کوئی ایک سیاسی رہنما الیکشن میں حصہ نہیں لے پاتا تو اس سے انتخابی بحران پیدا ہوا تو نگراں حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں اور نہ ہی یہ بحران روکنا ہمارا مسئلہ ہے۔ اگر الیکشن کے نتیجے میں بحران پیدا ہوتا ہے تو یہ پورے معاشرے اور ریاست کا معاملہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ ملکی موجودہ صورتحال میں لگ رہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کا مقابلہ فوج سے نہیں بلکہ ریاست سے ہے، اگر عدالتوں سے کوئی ریلیف نہ ملا تو پھر بدقسمتی سے چیئرمین پی ٹی آئی کو ان نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ قطعاً کوئی سختی نہیں برتی جائے گی تاہم جو منفی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے ساتھ قانون کے مطابق ضرور نمٹا جائے گا انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ گزشتہ پارلیمان نے ایسے فیصلے کیے جس کے ذریعے نگراں حکومت کو طویل مدتی سخت معاشی فیصلوں کا اختیار دیا گیا ہے۔
77