اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ایکٹ کیس کی عدالتی کارروائی کو براہ راست نشر کیا جارہا ہے، وفاقی حکومت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کردی تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کا آغاز ہوگیا ، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت کررہا ہے، فل کورٹ میں سپریم کورٹ کے تمام 15 ججز شامل ہیں سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس نے کہا کہ کوشش کریں اپنے دلائل کو محدود رکھیں، کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے یہ معاملہ سنا ہی نہیں ہے وفاقی حکومت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں تحریری جواب جمع کرایا ، جس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس انڈپروسیجرایکٹ کیخلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی جواب میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے قانون کیخلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں خارج کی جائیں وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 191 کے نیچے قانون سازی کر سکتی ہے، آئین کا آرٹیکل 191 پارلیمنٹ کو قانون بنانے سے نہیں روکتا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی جواب میں کہا گیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کےتحت کوئی اختیارسپریم کورٹ کاواپس نہیں ہوا، میرٹ پر بھی پارلیمنٹ قانون کیخلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہیں۔
60