68

پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا اعلان صدرعلوی کے ٹوئٹ پر

لاہور : پاکستان آفیشل سیکریٹ ایکٹ، آرمی ایکٹ میں ترامیم کے مسوّدوں پر صدر کے دستخطوں کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے عدالت جانے کا اعلان کردیاتفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق کیے گئے انکشاف کی روشنی میں عدالت عظمیٰ سے فوری رجوع کا فیصلہ کرلیا ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے، چیف جسٹس سے ہرپہلو سے تحقیقات، ذمہ داروں کے تعین اور محاسبے کی استدعا کرینگے،سائفر کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کرنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں قوم، پی ٹی آئی آئین و قانون کی بالادستی کیلئے صدر کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہیں، جمہوریت وحقوق کے تحفظ، ریاستی و حکومتی نظم کو آلائشوں سے پاک کرنے کیلئے ساتھ ہیں ترجمان کا کہنا ہے کہ جمہوریت وپارلیمان کی بقاء کیلئے جرات مندانہ مؤقف اختیار کرنے پر صدرمملکت سے اظہار تشکر اور قومی و عدالتی سطح پر صدرمملکت کے مؤقف کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اہم ترین قانونی مسوّدہ جات کی توثیق پر صدر کا مؤقف ہرلحاظ سے غیرمعمولی ہے، اہم قانونی مسوّدہ جات کی توثیق پر صدر کا مؤقف سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے ٹویٹ کے ذریعے حکومتی ڈھانچے میں سرائیت کرجانے والے مرض کی نشاندہی کی، 16ماہ کے دوران پاکستان میں آئین سے انحراف، قانون کی پامالی کی گئی، جمہوریت سے فرار، ریاست کو شخصیات کے تابع کرنے کی رسوم کو تقویت پہنچائی گئی اس دور میں پارلیمان اور الیکشن کمیشن سمیت پوری ریاستی مشینری کو آئین کی تابعداری سے ہٹایا گیا، آئین کے اہم حصوں پرعمل درآمد یکسر منسوخ کرکے ملک کو جنگل کے قانون میں جکڑ دیا گیا پنجاب، کے پی میں غیرقانونی نگران حکومتوں کی موجودگی کے پیچھے یہی سوچ کار فرما ہے، اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ایک متنازع فیصلے کے ذریعے گرفتاری سمیت پی ٹی آئی کو کچلنے کیلئے ہزاروں قائدین و کارکنان کیخلاف ننگی فسطائیت اسی سلسلے کا حصہ ہےمجرموں کو این آر او ٹو کے ذریعے دی جانے والی عام معافی کے پیچھے بھی یہی ہاتھ ہیں، نیب قوانین میں ترمیم سے نظام احتساب کی تباہی کے پیچھے بھی ان ہی ہاتھوں کے نشانات ہیں صدر مملکت وفاق کی علامت، پارلیمان کاحصہ اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر ہیں، صدرِ کے فیصلوں کو ان کی مرضی کے بغیر غیر مؤثر بنانا ہر لحاظ سے شرمناک عمل ہے، صدر کے فیصلوں پر سازش و خفیہ تدبیروں کے ذریعے عمل درآمد روکنا غیرآئینی، ناقابل قبول ہے صدر مملکت کی تردید واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کی ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر جاری کیے گئے بیان میں صدر علوی نے کہا ہے کہ اللّٰہ گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے ان کا کہنا تھا کہ میں ان بلز سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنے عملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں، میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں